جعلی اکائونٹس کیس: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نیب آفس راولپنڈی میں پیش
جعلی اکائونٹس کیس میں وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نیب آفس راولپنڈی میں پیش ہوگئے، سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے، پیپلزپارٹی کے رہنما نیئر بخاری، قمر زمان کائرہ، ناصر شاہ اور مرتضی وہاب بھی ہمراہ تھے۔ نیب میں پیشی سے پہلے مراد علی شاہ نے پارٹی رہنمائوں سے مشاورت کی، قومی احتساب بیورو نے وزیراعلی سندھ کو ٹھٹھہ اور دادو شوگر ملز کیس میں ریکارڈ سمیت طلب کیا تھا ۔ ذرائع کے مطابق وزیراعلی سندھ نیب اولڈ ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد پہنچے تو اس موقع پر کمبائنڈ انویسٹی گیشن ٹیم (سی آئی ٹی)کے سربراہ عرفان نعیم منگی نے ان سے ملاقات کی جس کے بعد وہ انہیں اپنے ہمراہ پوچھ گچھ کے لیے مختص کمرے میں لے گئے۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعلی سندھ کی پیشی کے موقع پر پولیس کے ایک ہزار جوان ڈیوٹی پر تعینات تھے، نیب آفس کے اندر رینجرز اہلکار بھی موجود تھے۔ بلاول اور آصف زرداری کی پیشی کے وقت 500 اہلکار تعینات کئے گئے تھے۔
’جے آئی ٹی رپورٹ جھوٹ پرمبنی ہے‘
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ جے آئی ٹی رپورٹ جھوٹ پر مبنی ہے، خود جے آئی ٹی کے وکیل نےکہا کہ جو نتیجہ نکالا وہ غلط ہے۔اسلام آباد میں نیب ہیڈ کوارٹرز کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ نیب نے آج انہیں بلایا تھا، ڈیڑھ گھنٹے تک انہوں نے ٹھٹہ شوگر ملز سے متعلق سوالوں کے جواب دیے۔ دوران گفتگو مراد علی شاہ نے کہا کہ جے آئی ٹی جھوٹ پر مبنی ہے اور خود جےآئی ٹی کے وکیل نےکہا کہ جو نتیجہ نکالا گیا ہے وہ غلط ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ نیب کےبلانے پرخوش ہیں کہ اُن کا بھی موقف سنا گیا، انہوں نے نیب کویقین بھی دلایا کہ وہ اُن کے ساتھ پورا تعاون کریں گے۔
وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ نے کہا کہ وہ تحقیقات کےلیےمیں پوری طرح تیار ہیں، اُن کے پاس چھپانے کو کچھ نہیں ہے جبکہ بلاول بھٹو کےمتعلق خودچیف جسٹس نے کہا وہ بے قصورہیں۔ اُن کا مزید کہنا ہے کہ کراچی میں پیش ہوتاتوخاموشی سےپیش ہوکرآجاتااور وہاں خرچہ بھی کم آتا۔