کراچی :سندھ ہائیکورٹ نے گندے پانی سے سبزیوں کی کاشت کے خلاف کارروائی جاری رکھنے کا حکم دے دیا
سندھ ہائی کورٹ نے ملیر ندی سے متصل گندے پانی سے سبزیاں کاشت کرنے کے خلاف درخواست پر گندے پانی سے سبزیوں کی کاشت کے خلاف کارروائی جاری رکھنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے انتظامیہ کو مستقل مانیٹرنگ اور روک تھام کیلئے مربوط مکینزم بنانے کا حکم بھی دے دیا ۔ جمعرات کو سندھ ہائی کورٹ میں ملیر ندی سے متصل گندے پانی سے سبزیاں کاشت کرنے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔ ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ عملدرآمد ہوگیا تفصیلی رپورٹ پیش کررہے ہیں ۔ ڈی ایم سی کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ ہم کارروائی کرتے ہیں سبزیاں اگانے والے پھر آجاتے ہیں ۔ عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ آپ کا کام ہے ان کو روکنا پھر آئیں تو ہٹا دیں، یہ بات قابل قبول نہیں کہ پھر آجاتے ہیں ، کون سی سبزیاں کاشت ہورہی ہیں ؟ ۔ ڈی ایم سی کے وکیل نے بتایا کہ گوبھی وغیرہ اگائی جاتی ہیں. درخواست گزار کے وکیل کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ ڈی سی کورنگی نے آج تک جگہ کا معائنہ نہیں کیا۔ ڈی سی کورنگی کا کہنا تھا کہ میں خود گیا ہوں کارروائی کی رپورٹ اور تصاویر موجود ہیں۔ عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ اگر مزید کاشت ہوئی تو آپ لوگ ذمہ دار ہوں گے ، رپورٹ میں لکھا ہے 340 ایکڑ زمین خالی کرائی گئی ہے۔ وکیل نے بتایا کہ ہماری ذاتی زمین ہے ہمارے خلاف بھی کارروائی ہورہی ہے ۔ عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ ذاتی زمین پر بھی گندے پانی سے سبزی کاشت کرنے کی اجازت نہیں ہے، عدالت نے گندے پانی سے سبزیوں کی کاشت کے خلاف کارروائی جاری رکھنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے انتظامیہ کو مستقل مانیٹرنگ اور روک تھام کیلئے مربوط مکینزم بنانے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے متعلقہ پولیس کو بھی مستقل مانیٹرنگ کرنے کی ہدایت کردی۔ عدالت نے کہا کہ انتظامیہ از خود کارروائی کیلئے مستقل نظام قائم کرے، عدالت نے آئندہ سماعت پر فریقین کو سرکاری رپورٹ کی روشنی میں تیاری کرکے آنے کی ہدایت کردی۔ عدالت نے سماعت 8 اپریل تک ملتوی کردی.