کمرشل بینکوں میں رقم کی ضرورت پوری کرنے کے لیے اسٹیٹ بینک نے ایک ہفتے کے لیے کمرشل بینکوں کو ایک سو پچپن ارب روپے فراہم کردیے
اسٹیٹ بینک نے بینکاری نظام میں رقم کی کمی دورکرنے کیلئے اوپن مارکیٹ آپریشن کے ذریعے بینکوں اور مالیاتی اداروں کو سات روز کے لیے ایک سو پچپن ارب روپے فراہم کردیے۔اسٹیٹ بینک کو کمرشل بینکوں نے ایک سو چھیاسی ارب پچپن کروڑ روپے کے ٹریثری بلز فروخت کے لیے پیش کیے تھے۔اسٹیٹ بینک نے گیارہ اعشاریہ چھ صفرفیصد شرح سود پر ٹریثری بلز خرید کر بینکوں میں رقم کی کمی دور کی۔واضح رہے کہ اکیس مئی کو بھی اسٹیٹ بینک نے بینکوں کو رقم کی کمی دور کرنے کے لیے ستائیس ارب پینتالیس کروڑ روپے فراہم کیے تھے۔ بینکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ بجٹ سپورٹ کے لیے کمرشل بینکوں سے سات سو ارب روپے کے حکومتی قرضے بینکوں میں رقم کی کمی کی سب سے بڑی وجہ ہیں، دوسری جانب مہنگائی کے باعث عوام میں بچت کے رحجان میں کمی نے بھی بینکوں کے ڈیپازٹس کو متاثرکیا ہوا ہے جس کی وجہ سے بھی بینکس رقم کی کمی کا شکار ہیں۔