ڈسکہ میں پولیس کی مبینہ فائرنگ سےڈسٹرکٹ بارکےصدرخالد عباس سمیت 2افراد جاں بحق جبکہ 2 وکلا شدید زخمی
ڈسکہ میں وکلا کی جانب سے کچہری کےباہر پولیس کے ناروا سلوک کیخلاف مظاہرہ کیا گیا دوسری جانب کچہری میں موجود ایس ایچ او نے وکلا کواحتجاج سے منع کیا اور احتجاج ختم نہ کرنے پرطیش میں آکر فائرنگ کردی فائرنگ کے نتیجےمیں ڈسٹرکٹ بار کے صدر خالد عباس سمیت چار افراد شدید زخمی ہو گئےجنہیں ہسپتال منتقل کردیا گیا جہاں زخموں کی تاب نہ لاتےہوئے خالد عباس اورایک راہگیر جاں بحق ہوگئےآئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا نےواقعےکا نوٹس لیتے ہوئے ڈی پی او سیالکوٹ شہزاد اکبر سے رپورٹ طلب کر لی،پولیس نے فائرنگ کرنے والے ایس ایچ او شہزاد وڑائچ کو حراست میں لے لیا،واقعے کے بعد سیالکوٹ اور ڈسکہ میں وکلا نے ہڑتال کر دی۔ ڈسکہ میں وکلاء کے قتل کیخلاف گوجرانوالہ میں مشتعل وکلا نے احتجاج کرتے ہوئے گاڑیوں کے شیشے توڑ ڈالے ڈسکہ میں پولیس کی فائرنگ سے صدر ڈسٹرکٹ بار خالد عباس اور ساتھی وکیل جاں بحق ہو گئے جبکہ چار افراد شدید زخمی ہو ئے،ڈی ایچ کیو کے قریب مشتعل وکلا نے پولیس کیخلاف مظاہرہ کیا اور پولیس کی گاڑیوں کے شیشے توڑ ڈالے،وکلاء کا احتجاج کے باعث پولیس اہلکارگاڑیاں چھوڑ کرفرارہوگئے جبکہ احتجاج کی زد میں آ کر متعدد وکلا بھی زخمی ہوئے،وکلا کا کہنا ہے کہ کل مکمل عدالتی بائیکاٹ کیا جائے گااور ملوث افراد کو قرار واقعی سزا دینے تک احتجاج جاری رکھا جائے گا