چوہدری نثار کان لیگ سے کوئی تعلق نہیں۔مریم نواز
پاکستان مسلم لیگ (ن)کی نائب صدر مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پاکستان مسلم لیگ (ن)کے صدر میاں محمد شہباز شریف کا اعشائیہ ارکان پارلیمنٹ کے لئے تھا اور انہوں نے جو پارلیمنٹ میں اپوزیشن ہے اس کو دعوت دی ہوئی تھی، جب شہباز شریف موجود ہیں تو پھر ہر جگہ میری موجودگی ضروری نہیں لہذا اس کا ایشو نہ بنایا جائے، چودھری نثار آزاد امیدوار ہیں، ان کا مسلم لیگ ن سے کوئی تعلق نہیں، ن لیگ انہیں کیوں قبول کرے گی، اس کا تو سوال ہی پیدا نہیں ہو، شاہد خاقان عباسی نے اسی مئوقف کو بیان کیا جو مسلم لیگ (ن)کا مئوقف ہے، جو میرا مئوقف ہے اور پی ڈی ایم کا مئوقف ہے۔ جو شوکاز نوٹس جاری ہوا تھا اس کا جواب ابھی تک نہیں آیا، جب جواب آئے گا تو بیٹھ کر دیکھیں گے کہ کتنا ٹھوس جواب ہے اور اس کا کیا کرناہے۔ ان خیالات کااظہار مریم نواز نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ مریم نواز نے کہاکہ جہاں تک میری معلومات ہیں کوئی نیا اتحاد نہیں بننے جارہا ، پی ڈی ایم برقرار ہے اور پی ڈی ایم نے فیصلہ کیا تھا کہ رمضان المبارک کے بعد ان کی میٹنگ ہو گی جس میں آئندہ کی حکمت عملی اور لائحہ عمل طے کیا جائے گا اور وہ میٹنگ آج، کل میں ہی ہونے والی ہے۔ انشاء اللہ تعالیٰ پی ڈی ایم بیٹھے گی اور فیصلہ کرے گی کہ کیا کرناہے اور میڈیا کس نئے اتحاد کی بات کررہا ہے اس حوالے سے مجھے نہیں پتا۔ ایک سوال پر مریم نواز نے کہا کہ پنجاب میں عدم اعتماد کی تحریک لانے کے لئے ہمیں کوئی نمبر نہیں چاہئیں، ہمارے پاس نمبرسے زیادہ موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے منصوبوںکا کیا ہے یہ تو چار سال سے منصوبے بناتے جارہے ہیں ، جس طرح ان کے منصوبے ناکامی سے دوچار ہوئے ہیں اور بدنیتی سے کیا ہوا سارا کام ان کے سر پر ہی آئے گا جسے آرہا ہے۔ قدرت کا ایک عمل ہے وہ ساری دنیا دیکھ رہی ہے کہ آپ نے جیسا کیا اس سے زیادہ آپ نے بھر ا اور اگر آپ کو مزید ناموشی کی ضرورت ہے تو آپ منصوبہ بندی کرتے رہیں آپ کی منصوبہ بندی سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی نے اسی مئوقف کو بیان کیا جو مسلم لیگ (ن)کا مئوقف ہے، جو میرا مئوقف ہے اور پی ڈی ایم کا مئوقف ہے۔ جو شوکاز نوٹس جاری ہوا تھا اس کا جواب ابھی تک نہیں آیا، جب جواب آئے گا تو بیٹھ کر دیکھیں گے کہ کتنا ٹھوس جواب ہے اور اس کا کیا کرناہے۔ شاہد خاقان عباسی نے بالکل صحیح بات کی اور اس کو میاں محمد شہباز شریف کی جانب سے دیئے گئے اعشائیے سے کنفیوژ نہ کیا جائے۔ شہباز شریف کی جانب سے دیا گیا اعشائیہ پی ڈی ایم کی طرف سے نہیں بلکہ بطور اپوزیشن لیڈر دیا اور موجودہ اسمبلی سیشن کی منصوبہ بندی تھی اور اس سے پی ڈی ایم کا کوئی لینا دینا نہیں، پی ڈی ایم کا مئوقف آج بھی قائم ہے ، (ن)لیگ کا وہی مئوقف ہے جو شاہد خاقان عباسی نے کہا اور پی ڈی ایم کا بھی وہی مئوقف ہے اور اس میں کوئی تبدیلی نہیں ، ان دو چیزوں کو مکس نہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ غلط اعدادوشمار دکھا کر اور جھوٹ بول کر بتایا جارہا ہے کہ شرح نمو اتنی ہے اس پر اپنے ہی لوگ بول پڑے ہیں کہ شرح نمو آپ نے دکھائی ہے وہ ایسا جھوٹ ہے جس کو ان کے اپنے لوگ بھی ماننے کے لئے تیار نہیں ہیں، حفیظ پاشا نے کہا یہ ناممکن ہے ایسا ہو نہیں سکتا، اگر شرح نمو دیکھنی ہے تو میرے ساتھ آئیں لوگوں کے گھروں میں چلیں اور دیکھیں کہ کس طرح ہر طبقہ مہنگائی سے متاثر ہے،کسی سبزی منڈی میں چلیں، کسی کریانہ کی دکان پر چلیں اور دیکھیں وہاں حالات کیا ہیں چاہے امیر طبقہ ہو یا غریب جبکہ غریب تو بالکل پس گیا ہے۔ لوگ تباہ حال ہو گئے ہیں اور وہ جھولیاں اٹھا کر بدعائیں دے رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ چودھری نثار آزاد امیدوار ہیں، ان کا مسلم لیگ ن سے کوئی تعلق نہیں، ن لیگ انہیں کیوں قبول کرے گی، اس کا تو سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ریورس انجینئرنگ ہوگی تو نظر آ جائے گی، ابھی تک تو نظر نہیں آئی، ایک چیئرمین نیب کو ہٹائیں گے کوئی ویسا ہی دوسرا چیئرمین نیب لے آئیں گے، چیئرمین نیب کا ایشو نہیں ہے، جو نیب سے اس طرح کے کام لیتے ہیں ان کا ایشو ہے۔ اس موقع پر (ن)لیگ کی ترجمان مریم اورنگزیب، سابق وزیر اطلاعات پرویزرشید، ملک ابرار احمد اور دیگر (ن)لیگی رہنما بھی مریم نواز کے ہمراہ موجود تھے۔