ترکی کی جانب سے روسی طیارہ مار گرانا اشتعال انگیزی ہے, تمام تر حالات و واقعات کے باوجود روس کا ترکی سے جنگ کا کوئی ارادہ نہیں: سرگئی لاروف
روسی دارالحکومت ماسکو میں میڈیا سے بات کرتے روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے کہا کہ ترکی کی جانب سے روسی طیارہ مار گرانا اشتعال انگیزی ہے جبکہ نیٹو اجلاس میں بھی واقعہ پر روس سے معذرت اور تعزیت نہیں کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ترک حکام کو روس آنے کی اجازت نہیں دی جائے گی جبکہ روسی شہریوں کو ترکی نہ جانے کی ہدایت انتقامی کارروائی نہیں۔ روسی وزیر خارجہ لاروف نے کہا کہ ترکی کی جانب سے طیارہ تباہ کئے جانے کے باوجود ترک عوام کے لئے ہمارے جذبات میں کوئی تبدیلی نہیں آئی اور اسی لئے روس کا ترکی سے کسی بھی قسم کی جنگ کا کوئی ارادہ نہیں۔ جس کے بعد ترک وزیر خارجہ نے ملاقات کی غرض سے روسی ہم منصب کو ٹیلی فون کیا۔ دوران گفتگو ترک وزیر خارجہ نے روس کو منانے کے لئے خوب زور لگایا تاہم روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے ملنے سے صاف صاف انکار کردیا۔ دوسری جانب روس نے شام میں داعش کے خلاف فضائی حملے تیز کردیئے ہیں۔ شام میں جنگی صورتحال پر نظر رکھنے والی انسانی حقوق کی تنظیم سیرئین آبزرویٹری کا کہنا ہے کہ روسی جنگی طیاروں نے شام کے صوبے لتاکیا میں پہاڑی علاقوں پر بارہ فضائی حملے کیے۔