پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج خواتین پر تشدد کے خاتمے کا دن منایا جارہا ہے۔
خواتین پر تشدد کے خاتمے دن منانے کا آغاز انیس سو ننانوے میں ہوا۔ رپورٹ کے مطابق ہر چھ میں سے ایک خاتون کسی نہ کسی طرح مرد کے تشدد کا شکار ہے۔ عورتوں پر تشدد انسانی حقوق کی عام خلاف ورزیوں میں سے ایک ہے۔ ہر ملک میں عورتیں اور بچیاں مختلف طرح کے تشدد کا نشانہ بنتی ہیں۔ سروے رپورٹ کے مطابق پاکستان میں ہر گھنٹے میں دو خواتین گھریلو تشدد کا نشانہ بنتی ہیں۔
گھریلو ناچاقی اور شوہر کے ساتھ لڑائی پر خواتین پر تیزاب پھینک دینا عام سی بات ہے۔ عورتوں کے بنیادی انسانی حقوق کے لیے مضبوط قوانین بنانا، ان پر عمل درآمد کرانا قانون ساز اداروں کی ذمہ داری ہے۔ خواتین پر تشدد کی موجودہ صورتحال ایک جمود کی عکاسی کرتی ہے۔ اگر ریاست عورتوں کے خلاف تشدد کے خاتمے کے لیے اپنے فرائض پورے کرے تو ہی ایک روشن، تعلیم یافتہ اور تشدد سے پاک معاشرے کا قیام ممکن ہے۔