سپریم کورٹ نے داسو ڈیم کی تعمیر کے حوالے چائنیز کمپنی کی درخواست خارج کردی

سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے داسو ڈیم کی تعمیر سے متعلق چائنیز کمپنی کی درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار کے وکیل سلمان بٹ نے دلائل دیتے ہوئے بتایا کہ منصوبے کا اٹھاون فیصد ورلڈ بینک قرضہ دے گا، اگر ورلڈ بینک کے تقاضے پورے نہ کئے گئے تو قرضہ ختم ہو سکتا ہے، چائنیز کمپنی کو اس بناء پر نااہل قرار دیا جا چکا ہے، جس پر جسٹس شیخ عظمت سعید نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ورلڈ بینک اس میں پارٹی نہیں ہے، ورلڈ بینک نے ہمارے ہاتھ پاؤں باندھ دیئے ہیں، ریاست کی ذمہ داری ہے کہ شفافیت کے ساتھ ٹھیکے دے، یہ کیوں نہیں کہتے کہ آپ حکم کے غلام بن گئے ہیں، ایڈیشنل اٹارنی جنرل رانا وقار نے کہا کہ حکومت کو ٹھیکہ دینے کا مکمل اختیار حاصل ہے، انیس سو ساٹھ کے صدارتی آرڈیننس کے تحت حکومتی اختیار کو استعمال کیا گیا، انٹرنیشنل ڈوپلپمنٹ ایجسنی کے ساتھ حکومتی معاہدہ ہے ۔