امریکی کمپنی بلیک واٹر افغان جنگ ٹھیکے پر حاصل کرنے کے لئے سرگرم
امریکی کمپنی بلیک واٹر نے افغان جنگ کا ٹھیکہ حاصل کرنے کیلئے لابسٹ کی خدمات حاصل کرلیں۔ امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی وزیر تعلیم بیٹسی ڈیووس کے بھائی اور امریکی بحریہ کے سابق کمانڈو ایرک پرنس ماضی میں بھی افغان جنگ کو پرائیویٹ کنٹریکٹر کو ٹھیکے دینے کی تجویز پیش کرچکے ہیں لیکن صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے ان کی یہ تجویز مسترد کردی تھی بلکہ اس کے برعکس مزید فوجی دستے افغانستان بھجوا دیئے تھے۔ انہوں نے ماضی میں امریکی ایوان نمائندگان کی آرمڈ سروسزکمیٹی کے عہدیدار کے طور پر کام کرنے والے رون فلپس کی خدمات حاصل کی ہیں جنہوں امریکی کانگرس کے ارکان اور دفاعی حکام سے ملاقاتیں کی ہیں۔ ایرک پرنس گذشتہ سال نیویارک ٹائمز میں شائع ہونے والے اپنے ایک مضمون میں دعوٰی کرچکے ہیں کہ انہیں افغان جنگ کو ٹھیکے پر دینے کی صورت میں 26 ہزار فوجیوںکی جگہ صرف6 ہزار افراد کی ضرورت ہوگی۔ایرک پرنس نے گذشتہ ماہ افغانستان کا دورہ کرکے اپنی تجویز کیلئے افغان حکومت کی حمایت حاصل کرنے کی کوشش بھی کی ہے۔ واضح رہے کہ ایرک پرنس کا شکار خود بلیک واٹر کے بانیوں میں ہوتے ہیں لیکن عراق جنگ میں منفی کردار کے باعث انہوں نے بلیک واٹر سے علیحدگی اختیار کرلی تھی اور اب وہ ہانگ کانگ میں فرنٹیئر سروسزکے نام سے ایک کمپنی چلا رہے ہیں۔