سندھ ہائی کورٹ کا دودھ کی قیمت فی لیٹر 94 روپے یقینی بنانے کا حکم
سندھ ہائی کورٹ میں دودھ فروشوں کی جانب سے من مانی قیمت وصولی کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی، عدالت نے کمشنر کراچی کو زائد قیمت وصول کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا حکم دے دیا۔ سماعت کے دوران ڈپٹی ڈائریکٹر پلاننگ کے ایم سی نے استفسار پر عدالت کو بتایا کہ کراچی میں دودھ کی قیمت فی لیٹر 94 روپے مقرر ہے، عدالت نے سرزنش کی کہ صرف باتوں سے کیا ہوتا ہے، آپ طے شدہ قیمت پر عمل در آمد کیوں نہیں کراتے؟ جسٹس علی مظہر نے کہا دودھ والے من مانی قیمتوں پر دودھ فروخت کر رہے ہیں، کمشنر کراچی کیا کر رہے ہیں، دودھ 94 روپے فی لیٹر کیوں نہیں ملتا؟ ڈپٹی ڈائریکٹر نے کہا کہ ہم چھاپے بھی مارتے ہیں اور جرمانہ بھی عائد کر رہے ہیں۔ دریں اثنا، عدالت نے کمشنر کراچی سے 12 نومبر کو جامع رپورٹ طلب کر لی۔ واضح رہے کہ شہر قائد کے مختلف علاقوں میں اس وقت مختلف قیمتوں پر دودھ کی فروخت جاری ہے، دودھ فروشوں نے اپنی طرف سے 110 سے لے کر 140 روپے فی لیٹر قیمت مقرر کر رکھی ہے۔ کمشنر کراچی کئی بار اس صورت حال کا نوٹس لے چکے ہیں، چھاپوں میں متعدد دودھ فروشوں کو بھی گرفتار کیا گیا ہے، تاہم کوئی ٹھوس حل نہیں نکالا گیا ہے۔ دودھ فروش دکان داروں کا کہنا ہے کہ جب انھیں دودھ مہنگا ملے گا تو وہ سستا کیسے بیچیں گے۔