ہر ایک نے مجھے وزارت قانون سے دھکا دینے کی کوشش کی،وفاقی وزیر قانون
فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ عمران خان نے مجھے وزارت سے جانے نہیں دیا،میرا تعلق کسی اور جماعت سے ہے، میں خود بھی جانا چاہتا تھا لیکن عمران خان نے جانے ہی نہیں دیا،ہم نے نئے قوانین بنائے، قوانین کی عملداری وکلاء یا ججز کرتے ہیں، میں نے سسٹم بنا دیا ہے اب یہ آپ کے ہاتھ میں ہے، 2018میں جب آیا تو میں نے انصاف لائرفورفورم سے متعلق نہیں سنا تھا،انصاف کےفروغ کیلئے نئے قوانین بنارہے ہیں،قوانین پرعملدرآمد کی ضرورت ہے،سول اصلاحات بڑے اچھے اندازمیں ہوئیں،ہر طرح کا قانون بنایا اگر قانون پاکستان میں لاگو ہو جائے تو نیا پاکستان بن جائے گا، قانون پر عملدرآمد ضروری ہے، وہ ججز یا وکلاء کرتے ہیں، سول اصلاحات کی گوروں نے بھی تعریف کی، وکلاء کے کیسز کی بجائے عوام کو دیکھیں دیوانی مقدمات پر تیس چالیس سال لگتے تھے اب سال ڈیڑھ لگے گا،انویسٹر آتے ہیں تو کہتے ہیں پاکستان میں مقدمات میں بہت وقت لگتا ہے، میں نے سسٹم بنا دیا اب اسکو چلائیں، قبل ازیں مشیر احتساب شہزاد اکبر نے وکلا کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف کی بنیاد حصول انصاف پر رکھی گئی،وزیراعظم کے حصول انصاف کے مشن میں کافی رکاوٹیں آ رہی ہیں، بڑے بڑے تجربہ کار مافیاز وزیراعظم کے ویژن کے راستے میں رکاوٹیں ڈال رہے ہیں، حصول انصاف کے نظام کی درستگی کرنا ہو گی، کنونشن کے بہترین انعقاد پر خان صاحب کی ٹیم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں،قانونی اصلاحات بار اور وکلاء کو شامل کئے بغیر کامیاب نہیں ہو سکتیں،وزیراعظم عمران خان کا خواب نیا پاکستان کی تعبیر ہے،