بیلجیم، فرانس، ڈنمارک، ہالینڈ اور بلغاریہ کے بعد سوئٹزرلینڈ کی دو ریاستوں میں برقعہ پہننے پر پابندی کا فیصلہ کر لیا گیا
عوامی ریفرنڈم میں سڑسٹھ فیصد افراد نے برقعے پر پابندی کے حق میں ووٹ دیا۔ جبکہ ووٹنگ کا تناسب صرف چھتیس فیصد رہا۔ اس سے قبل بھی سوئٹزرلینڈ کے تین ریاستوں میں ایسے ہی ریفرنڈم کرائے جا چکے ہیں، لیکن وہاں شہریوں نے برقعے پر پابندی کی تجویز مسترد کر دی تھی۔
سینٹ گولن میں برقع پر پابندی پر بحث کا سلسلہ گزشتہ برس سے پارلیمنٹ میں جاری تھا، ایک قرارداد پیش کی گئی، جس کے مطابق چہرہ ڈھانپنے پر جرمانہ عائد کیا جانا چاہیے۔قرارداد اس وقت پیش کی گئی جب ایک طالبہ کو اسکول کارڈ پیش کرنے تک کلاس میں داخل نہیں ہونے دیا گیا۔
جس کے بعد اراکین پارلیمنٹ اور سماجی تنظیموں نے نقاب پرریفرنڈم کرانے کی تجویز دی۔