2024 گرمی کی شدت اور ہیٹ ویوز: دنیا بھر میں 50کروڑ افراد اور 19کروڑ پاکستانی بھی متاثرہونگے۔
2030 کے اواخرتک دنیا بھر میں 50کروڑ افراد کو کم ازکم ایک ماہ کیلئے شدید ترین گرمی کا سامنا کرنا پڑے گا۔اس بات کا انکشاف امریکی اخبار اور کاربن پلان کی تحقیقاتی رپورٹ میں کیا گیا ہے۔ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ شدید گرمی کا سامنا کرنے والے ان 50کروڑ افراد میں سب زیادہ بھارت کی 27کروڑ کی آبادی متاثر ہوگی۔ اس کے علاوہ پاکستان میں بھی 19کروڑ افراد متاثر ہوسکتے ہیں۔ تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق پاکستان اور بھارت کے وسیع علاقے شدید گرم اور مرطوب موسم میں ڈوب جائیں گے۔رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ 2040 تک معمول سے زائد درجہ حرارت پاکستان میں ڈیڑھ لاکھ اموات کا سبب بن سکتا ہے۔واضح رہے کہ دنیا کے مختلف خطوں کو اس وقت ہیٹ ویوز کا سامنا ہے اور سائنسدانوں کے مطابق اس سال کا موسم گرما تاریخ کا گرم ترین ثابت ہوا ہے۔یہ پہلا سائنسی ڈیٹا ہے جس میں اس خیال کی تصدیق کی گئی کہ 2023میں شمالی نصف کرہ میں گرمی کی شدت بہت زیادہ رہی سائنسدانوں کے مطابق 2024 رواں سال سے بھی زیادہ گرم ثابت ہوگا کیونکہ ایل نینو کے اثرات زیادہ واضح ہو جائیں گے۔ایل نینو ایک ایسا موسمیاتی رجحان ہے جس کے نتیجے میں بحرالکاہل کے پانی کا بڑا حصہ معمول سے کہیں زیادہ گرم ہوجاتا ہے۔