نواز شريف نے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی سے فوری مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا۔
توہین عدالت کیس میں وزیر اعظم کی سزا پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے مسلم لیگ نون کے صدرکا کہنا تھا کہ حکومت نے عدلیہ کی تضحيک کا کوئی موقع نہيں چھوڑا، سپريم کورٹ کے صبر کا پيمانہ لبریزہوگیا ہے۔ نواز شریف نے کہا کہ یوسف رضا گیلانی ملک کو انتشار میں دھکیلنے کے بجائے فوری طور پر مستعفی ہوجائیں۔ وزیراعظم سزا یافتہ ہیں ان کے رہنے سے پارلیمنٹ کی تضحیک ہوگی۔ صدر مزید کتنے وزیراعظم قربان کریں گے؟ ایسا نہیں ہوسکتا کہ صورتحال کا اصل ذمہ دار بیٹھا رہے اور باقی قربان ہوتے رہیں۔ حکومت کی اتحادی جماعتوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے نون لیگ کے صدر نے کہا کہ اتحادی جماعتوں کا کرادار قابل قبول نہیں۔انہیں جواب دینا ہوگا کہ وہ آج عدلیہ کی حکم عدولی کرنے والے کا ساتھ دینے گئے تھے یا سپریم کورٹ پر دباؤ ڈالنے۔ انہوں نے کہا کہ اگر اتحادی جماعتیں اپنا راستہ بدل لیں تو ان کےساتھ چلنے کو تیار ہیں۔ نواز شریف نے حکومت سے فوری انتخابات کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ خود کو وزارت عظمیٰ کے لیے پیش نہیں کررہے تاہم ایسا غیر جانبدار امیدوار لایا جائے جو سوئس حکام کو خط بھی لکھے اور کئیر ٹیکر کے طورپرشفاف انتخابات کی راہ بھی ہموار کرے۔ نواز شریف نے کہا کہ آئندہ کا لائحہ عمل طے کرنے کے لیے ایک دو روز میں پارٹی کا اجلاس طلب کیا جائےگا۔