جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ پنجاب میں علیحدہ صوبہ بنانے کی طرف ایک قدم ہے: وزیراعظم عمران خان
ملتان میں جنوبی پنجاب سیکریٹریٹ کے سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ٹی ایل پی کا طریقہ ہے اسلام آباد پر ہلا بولو، مظاہرے اور توڑ پھوڑ کرو، مغرب میں گستاخی اس طریقے سے ختم نہیں ہوسکتی، مسلم حکمرانوں کے ساتھ جدوجہد کا ہمارا طریقہ کامیاب ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ناموس رسالت کے تحفظ کے لیے ہم ایک اپروچ کے ذریعے یورپی یونین اور اقوام متحدہ میں جائیں گے، اس کاآغاز ہم کرچکے ، شاہ محمود قریشی نے 4 مسلمان ملکوں کے سربراہوں سے بات کرلی ہے ، وہ سب ہم سے متفق ہیں ، حکومت کے پانچ سال پورے ہونے سے پہلے قوم کو خوشخبری دوں گا کہ یورپ اور امریکا میں ہمارا پیغام جاچکا ہوگا۔وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ملتان کے عوام کو بتانا چاہتا ہوں کہ عثمان بزدار کو کیوں وزیراعلی پنجاب منتخب کیا، عثمان بزدار پر میڈیا پر تنقید ہوتی ہے، مجھ سے کم ہوتی ہے مگر ہوتی ہے، مہم چلتی ہے کہ عثمان بزدار وزیراعلی کی اہلیت نہیں رکھتے۔ وزیراعظم نے کہا کہ شہباز شریف اور بزدار کا موازنہ تو کریں، ڈھائی سال پہلے بالی ووڈ کے ایک اداکار کبھی بوٹ پہن کرپانی میں کھڑا ہوجاتا تھا ، کبھی ٹوپی پہن کر آجاتا تھا ، اپنی تشہیر پر کروڑوں روپے خرچ کرنا موازنہ نہیں ، عثمان بزدار کو لاتے وقت یہ سوچا کہ اسی طرح کا وزیراعلی چاہیے ، ایسا آدمی ہو جو میری سوچ پر عمل کر ے ، یہ نہ ہو کے منی لانڈرنگ کرکے ٹی ٹیز لگوائے ، پنجاب میں عوام کو نچلی سطح سے اوپر لانے کے لیے جو اقدامات کیے جارہے ہیں صوبیکی تاریخ میں کبھی ایسا نہیں ہوا ہوگا۔عمران خان دوران تقریر شہباز شریف کو طنزیہ ہالی ووڈ اداکار کہتے کہتے اداکارہ کہہ گئے۔ وزیراعظم نے کہا کہ لندن کے مہنگے علاقوں میں ان لوگوں نے محلات لیے ہوئے ہیں، لندن کے وزیراعظم کے پاس مہنگے علاقوں میں رہنے کیلئے پیسہ نہیں۔عمران خان نے کہا کہ مجھے وہ آدمی چاہیے تھا جس کا پاکستان کیلئے جینا مرنا ہو، اسے چھٹی کیلئے باہر جانا نہ پڑتا ہو۔وزیراعظم نے کہا کہ یہ لوگ لوگوں کو کہتے ہیں پیسہ لے کر آ، اپنا پیسہ باہر لے گئے ہیں، عثمان بزدار کو وزیراعلی بنایا تو انہیں پہلے ٹیسٹ کیا۔انہوں نے کہا کہ سال کے آخر تک پنجاب کے ہر گھر میں ہیلتھ کارڈ جائے گا، چھوٹے کسان کی مدد کریں گے تو ملک میں خوشحالی آئے گی، عثمان بزدار کا علاقہ ڈی جی خان سب سے پسماندہ ہے، ہمیں تمام علاقوں کی ترقی کرنی ہے، صرف ایلیٹ کے علاقوں کی نہیں کرنی، تخت لاہوروالوں نے رائے ونڈمیں عوام کے پیسے سے کام کرائے،اپناپیسہ باہررکھا۔وزیراعظم نے کہا کہ پہلے میری پارٹی چھوٹی سی پارٹی تھی، میں نے شاہ محمود قریشی کو بھی پارٹی میں آنے کی دعوت دی تھی، شاہ صاحب نے تب سوچا کہ ابھی تھوڑا سا ٹھہرجا، میں تمہیں دیکھوں گا کیا کرتے ہو۔