بھارتی پنجاب میں کسانوں کے احتجاج کی وجہ سے ٹرین سروس معطل
بھارتی پنجاب میں کسانوں کے احتجاج کی وجہ سے ٹرین سروس گزشتہ کئی روز سے بند ہے جبکہ جموں میں مسلسل ریل سروس معطل رہنے کے نتیجے میں ہزاروں کی تعداد میں مسافر جموں میں پھنس گئے ہیں جن میں سے سینکڑوں دن رات ریلوے سٹیشنوں پر ریل خدمات کی بحالی کا انتظار رکرہے ہیں جن میں خواتین، بچے اور بزرگ مسافر بھی شامل ہیں ۔عام مسافروں اور خاص کر ویشنو دیوی یاتریوں کو ٹرینوں کی منسوخی کی وجہ سے سب سے زیادہ نقصان پہنچا ہے۔ دوسری طرف حکام کہہ رہے ہیں کہ ٹرین خدمات کی بحالی کے لیے ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔پڑوسی ریاست پنجاب میں کسانوں کے احتجاج کی وجہ سے جموں سے ٹرین خدمات چوتھے روز بھی متاثر رہیں۔ کچھ ٹرینیں تو چل رہی ہیں لیکن تاخیر کے موڈ میں ہیں۔ عام مسافروں اور خاص کر ویشنو دیوی یاتریوں کو ٹرینوں کی منسوخی کی وجہ سے سب سے زیادہ نقصان پہنچا ہے۔ دوسری طرف حکام کہہ رہے ہیں کہ ٹرین خدمات کی بحالی کے لیے ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔ پڑوسی صوبہ پنجاب میں کسانوں کی ہڑتال کی وجہ سے جموں سے زیادہ تر ٹرینیں منسوخ کر دی گئی ہیں یا بہت تاخیر سے چل رہی ہیں۔ مسافروںکا کہنا ہے کہ ان کے پاس پیسے ختم ہو رہے ہیں اور انہیں موجودہ گرم اور مرطوب موسمی حالات میں دیگر مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ایک مسافرکملا دیوی نے بتایا کہ جب میں نے اپنے آبائی شہر واپس جانے کے لئے ٹکٹ لیا تھا ، تب مجھے ریلوے کے کسی بھی ملازم نے نہیں بتایا کہ ٹرینیں نہیں چل رہی ہیں۔ آج مجھے پورے تین دن ہو گئے ریلوے اسٹیشن پہ بیٹھ کے ٹرین کا انتظار کرتے ہوئے۔ ہمارے پاس جو پیسے تھے وہ سارے ختم ہو گئے ہیں۔ ہم نے صرف ضرورت کے حساب سے اپنا خرچ لایا تھا ، لیکن ہرتال کی وجہ سے ہمیں یہاں اسٹیشن پہ بیٹھنا پڑ رہا ہے۔ایک اور بیرونی ریاست کے مسافر آلوک شرما نے کہا کہ پچھلے تین دنوں سے ہم یہاں اسٹیشن پر ہم بیٹھے ہوئے ہیں ، نہ ریلوے اتھارٹی نہ جموں انتظامیہ ہماری خبر لینے کو آیا۔ ہمارے پاس جتنے پیسے تھے وہ آہستہ آہستہ ختم ہونے لگے ہیں۔ کھانا ہمیں باہر سے کھانا پڑتا ہے اور ہوٹل والے بھی ہماری اس مجبوری کا بخوبی فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ ہمیں اپنی جیبوں کی حالت دیکھ کر لگتا ہے کہ اب ہمیں دن میں ایک ہی بار کھانا نصیب ہوگا اور کافی شرم کی بات ہے کہ درجنوں بیرونی ریاستوں سے آئے ہوئے مسافر اسٹیشن پر بیٹھے ہوئے ہیں اور کوئی بھی ہمارے پاس خیر خبر لینے تک نہیں آیا جو کہ ایک افسوس ناک بات ہے۔گنے کی قیمتوں میں اضافے کے خواہاں کسانوں نے جمعہ سے جالندھر میں ریل کی پٹریوں اور قومی شاہراہ کو بلاک کردیا ہے۔ کٹرا میں پھنسے ہوئے مسافروں نے کل بھی احتجاج کیا اور کٹرا اور جموں سے ٹرین سروس کی فوری بحالی کا مطالبہ کیا۔ پھنسے ہوئے مسافر اپنی پریشانیوں کا کوئی نوٹ نہ لینے پر ریلوے انتظامیہ سے کافی پریشان نظر آئے