پروین شاکر کو بچھڑے 24 برس بیت گئے
احساس کی شدت سے بھرپور شاعری کرنے والی پروین شاکر کو ہم سے بچھڑے 24 برس گزرگئے ہیں۔پروین شاکر کی شاعری ان کے چہرے کی تازگی کی طرح آج بھی اسی طرح ان کے ہونے کا احساس دلاتی ہے۔منفرد لہجے کی مالک پروین شاکر کواردو شاعری میں جومقام نصیب ہوا وہ اب تک کسی خاتون شاعرہ کے حصہ میں نہیں آیا۔ پروین شاکر نے اس وقت اپنی شاعری میں ایک عورت کے احساسات کا جرات کے ساتھ اظہار کیا جب ملک کے سرکاری ٹی وی چینل پر دوپٹہ اوڑھنا لازم تھا۔پروین شاکر چوبیس نومبر انیس سو باون کو کراچی میں پیدا ہوئیں۔ نو سال شعبہ تدریس سے منسلک رہیں۔ انہوں نے انیس سو چھیاسی میں مقابلہ کاامتحان پاس کرنے کے بعد اسلام آباد میں کسٹم ڈیپارٹمنٹ جوائن کیا اورانیس سواکیانوے میں ہاورڈ یونیورسٹی سے پبلک ایڈمنسٹریشن میں ماسٹرزڈگری حاصل کی۔پروین شاکر کی شاعری عورت کے جذبات واحساسات سے بھرپورہے، ان کی شاعری میں جہاں ہمیں ایک دوشیزہ کی شوخی اور چنچلتا کا بے خوف اظہار ملتا ہے وہیں وہ بے وفائی کوخوبصورت لباس پہناکراپنے الفاظ میں پیش کرنے کا ہنربھی جانتی تھیں۔چھبیس دسمبرانیس چورانوے کو بیالیس سال کی عمر میں پروین شاکر اسلام آباد میں ایک سرد شام میں حادثہ کا شکار ہوکرہمیشہ کیلئے دنیا سے کوچ کرگئیں۔