ہم مختلف جواب دیں گے اور سرپرائز کریں گے , بھارت اب انتظار کرے: ترجمان پاک فوج
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے ترجمان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئےا کہا کہ بھارت پاکستان دشمنی میں بھی بے وقوفی دکھا رہا ہے۔ میں آپ کو بتاؤں گا کہ آج کیا ہوا اور اس پر بھارتی میڈیا کس طرح سے بات کررہا ہے۔انہوں نے بتایا کہ بھارت کے مختلف میڈیا چینلز کی شہ سرخیاں دکھائیں جس میں بھارت کی جانب سے حملوں کے دعووں اور ان کے اوقات بتائے۔ بھارتی طیاروں نے 21 منٹ تک پاکستان میں رہنے کا دعویٰ کیا ہے۔ بھارت میں ہمت ہے تو 21 منٹ کیلئے پاکستان میں رہ کر دکھائے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ گزشتہ چنددنوں سے پاک بھارت کشیدگی جاری ہے، حالیہ کشیدگی کا آغاز پلوامہ میں حملے کے بعد ہوا۔انہوں نے کہا کہ ایک محاورہ ہے کہ بے وقوف دوست سے عقل مند دشمن بہتر ہوتا ہے، بھارت دشمنی میں بھی بے وقوفی کا ثبوت دیتا ہے۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پلوامہ کے بعد وزیراعظم، وزیر خارجہ نے عوام سے بات چیت کی اور انہیں اعتماد میں لیاجس کے بعد میں نے تفصیلی بات چیت کی۔میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ وزیراعظم نے کہا تھا کہ بھارت نے اگر پاکستان پر حملہ کیا تو ہم جواب کا سوچیں گے نہیں بلکہ جواب دیں گے۔میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ جس دن سے کشیدگی کا آغاز ہوا جنگ کی تیاری کے طریقہ کار کے مطابق زمینی فورس، فضائی اور بحری فورسز نے اقدامات کیے ہوئے ہیں۔اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر ہماری فوج تعینات ہے جب بھی بھارتی فوج زمینی راستہ اختیار کرتی انہیں وہی جواب ملتا جو ہم نے منصوبہ بنایا تھا۔ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ بھارت نے پاکستان کو پہلے مختلف دو مقامات پر مشغول کیا لیکن پھر کشمیر میں تیسرے مقام سے دراندازی کی۔اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بھارت کے طیاروں کو ایل او سی میں پاکستانی حدود میں آنے اور باہر جانے میں مجموعی طور پر 4 منٹ لگے۔انہوں نے کہا کہ بھارت نے ہمیشہ جھوٹ کا سہارا لیا، پاکستان ان کا جواب جھوٹ سے نہیں بلکہ سچ سے دے گا۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ بھارت 350 نہیں بلکہ صرف 10 لاشیں ہی دکھا دے، جو وہ نہیں کر سکتا۔انہوں نے سوال اٹھایا کہ اگر پاکستانی حدود میں کوئی کارروائی ہوتی تو وہاں لاشیں ہوتیں، عمارتوں کا ملبہ اور زخمیوں یا مارے جانے والوں کا خون ہوتا۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ہر وقت کمبٹ ایئر پیٹرولنگ کا مشن فضا میں رہتے ہیں، ایسا ہی گزشتہ رات بھی تھا۔انہوں نے کہا کہ بھارت کی طرف سے پہلے بھی سرحد کے نزدیک آئے تھے لیکن وہ اتنی نزدیک نہیں آئے تھے جہاں سے ہمیں محسوس ہوتا کہ یہ پاکستان کی حدود میں داخل ہوں گے۔