صحرائے تھر کی بھوک اور بیماری نے مزید دو ننھے پھول مرجھا دیئے

موت کی وادی صحرائے تھر میں اموات کا سلسلہ نہ رک سکا،، سندھ سرکار کی غفلت روز کئی ماؤں کی گودیں اجاڑ رہی ہے،،، مٹھی کے سول ہسپتال میں موت کا رقص جاری ہے،، جبکہ کئی بچے ایسے بھی ہیں جو دور دراز علاقوں سے ہسپتالوں تک نہیں پہنچ پا رہے ،،رواں ماہ بھوک و بیماریوں سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد سو سے تجاوز کر گئی جبکہ تھرپارکر کے مختلف علاقوں میں اب بھی سینکڑوں بچے ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں،،متعدد بار میڈیا کی نشاندہی اور متاثرہ خاندانوں کے احتجاج کے باوجود بھی سائیں سرکار کے کانوں پر جوں تک نہ رینگی، نہ ہسپتالوں میں علاج بہتر ہوسکا نہ ہی بھوک کے خاتمے کیلئے اقدامات اٹھائے جاسکے۔۔انسانوں کے ساتھ ساتھ جانور بھی مرنے لگے ،،، تھرپارکر میں اموات کا سلسلہ دن بہ دن بڑھتا جا رہا ہے ،لیکن صوبائی حکومت سب ٹھیک ہے کا راگ الاپنے میں مصروف ہے، سندھ حکومت کی جانب سے موبائل میڈیکل ٹیمیں بنائی گئی ہیں، لیکن یہ ٹیمیں ابھی تک دور دراز کے دیہاتی علاقوں تک نہیں پہنچیں