سپریم کورٹ نے NA-125 میں ووٹوں کی تصدیق کا حکم دیدیا۔

سپریم کورٹ میں این اے ایک سو پچیس میں الیکشن ٹریبونل کے فیصلے پر سماعت میں جسٹس عظمت سعید شیخ نے ریمارکس دیئے کہ سعد رفیق اسمبلی میں بیٹھے ہیں انھیں انگوٹھوں کی تصدیق سے کیا مسئلہ ہے۔ نادرا کی رپورٹ آنے کے بعد حتمی فیصلہ کیا جائیگا۔ عدالت نے این اے ایک سوپچیس پر کاؤنٹر فائل ،انگوٹھوں کے نشانات کی رپورٹ طلب کرلی۔ عدالت نے فیصلہ کیا کہ انگوٹھوں کی تصدیق کا خرچ حامد خان اٹھائیں گے جبکہ نادرا تین ماہ میں رپورٹ جمع کرائے۔ عدالت نے این اے ایک سوپچیس پر کاؤنٹر فائل ،انگوٹھوں کے نشانات کی رپورٹ طلب کرلی۔ عدالت کے تین رکنی بنچ نےسماعت غیرمعینہ مدت کیلئے ملتوی کردی۔ سماعت کے بعد سپریم کورٹ کےباہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ ووٹوں کی تصدیق کی تجویز سپریم کورٹ نے دی۔ ہم دوبارہ گنتی کے لیے بھی تیار تھے۔ ڈھائی تین سال بعد اگر انگوٹھوں کے نشانات کی تصدیق ہوسکتی ہے تو ہمیں اس پر کوئی اعتراض نہیں نادرا اپنا کام کرے
خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ ہمیں کاؤنٹر فائلز پر انگوٹھوں کی تصدیق پر بھی کوئی اعتراض نہیں۔ انکا کہنا تھا کہ میرے وکیل خواجہ حارث نے اس پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ دعا ہے کہ تین ماہ بعد اس کیس کا فیصلہ ہوجائے ۔