نور مقدم قتل: شواہد چھپانے، جرم میں اعانت کے الزامات پر ملزم کے والدین گرفتار, 2 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور
مقامی عدالت نے نور مقدم قتل کیسز میں ملزم ظاہر جعفر کے والدین کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔ملزم ظاہر جعفر کے گرفتار والدین کو مقامی عدالت کے ڈیوٹی مجسٹریٹ شہزاد خان کی عدالت میں پیش کر دیا گیا۔گرفتار دو ملازمین افتخار اور جمیل کو بھی عدالت میں پیش کیا گیا جبکہ ملزمان کو سخت سیکیورٹی حصار میں عدالت لایا گیا۔پولیس نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ لڑکی نے بھاگنے کے لیے روشن دان سے باہر چھلانگ لگائی، ملازمین نے ملزم کو مقتولہ کو کھینچ کر اندر لے جاتے دیکھا، اگر ملازمین پولیس کو بروقت اطلاع دیتے تو قتل روکا جا سکتا تھا۔انہوں نے کہا کہ ہمسائے نے پولیس کو اطلاع دی اور تین منٹ میں پولیس پہنچی۔پولیس حکام نے عدالت سے ملازمین کے ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ ملازمین کے موبائل فونز بر آمد کرنے ہیں۔ملزم ظاہر جعفر کے والدین کا کہنا تھا کہ ملزم کو ہم کبھی بھی سپورٹ نہیں کر رہے، ہمیں پتا لگا کہ گھر میں شور شرابا ہو رہا ہے تو ری ہیلپمنٹ والوں کو کہا دیکھیں ہمارے گھر میں کیا ہو رہا ہے، ہمیں بعد میں پتا لگا کہ یہ واقعہ رونما ہو چکا ہے۔عدالت نے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کیا اور کچھ دیر بعد سناتے ہوئے ملزم ظاہر جعفر کے والدین اور دو ملازمین کا 2 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے پولیس کے حوالے کر دیا۔