شہزادے ولید بن طلال نے اعتراف کیا کہ انھیں سعودی حکومت سے ایک بڑے معاہدے کے بعد رہائی ملی ہے
سعودی عرب میں کرپشن کے خلاف طبل نجا تو سب سے اہم شخصیت شہزادہ ولید بن طلال تھے ،، جنھیں دو ماہ قبل رہائی ملی،، رہائی کے بعد ایک انٹرویو میں شہزادہ ولید نے اعتراف کیا کہ انہوں نے رہائی کے بدلے سعودی حکومت سے ایک معاہدہ کیا ہے، تاہم انہوں نے معاہدے کی تفصیلات سے آگاہ نہیں کیا،، ان کا کہنا تھا کہ یہ معاہدہ حساس اور خفیہ ہے جو ان کے اور سعودی حکومت کے درمیان ہے اور وہ اس معاہدے کا احترام کریں گے،، انھوں نے کہا کہ ان کی فرم اپنے تیرہ ارب ڈالر کے اثاثے جلد ہی سعودی عرب منتقل کردے گیواضح رہے کہ شہزادہ ولید بن طلال سعودی عرب میں کرپشن الزامات کے تحت تین ماہ تک نظر بند رہے،، انہیں اس سال جنوری کے آخر میں رہائی نصیب ہوئی تھی۔