آئندہ مالی سال کے بجٹ میں توانائی بحران پر قابو پانے کے لیے وفاقی حکومت کی جانب سے چار سو ایک ارب روپےمختص
بجٹ اجلاس سے خطاب میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ حکومت سنبھالی تو ملک میں 12 سے 16 گھنٹے تک لوڈشیڈنگ ہورہی تھی،چار برس میں صنعت کو لوڈشیڈنگ فری اور باقی سیکٹرز کیلئے دورانیہ کم کردیا، آنے والے سال میں لوڈ شیڈنگ کا مکمل خاتمہ ہوجائے گا، مدت اقتدار کے مکمل ہونے تک دس ہزار میگا واٹ اضافی بجلی سسٹم میں شامل ہو جائے گی جبکہ دو ہزار اٹھارہ کے بعد پندرہ ہزار میگاواٹ کے منصوبوں پر کام ہورہا ہوگا,اسحاق ڈارنےبتایا کہ توانائی بحران پر قابو پانے کے لیے چار سوایک ارب روپے مختص کیے گئے،دیامر بھاشا ڈیم کیلئے 21 ارب روپے، نیلم جہلم پراجیکٹ کیلئے19ارب روپے،داسو ڈیم کیلئے54ارب روپے، ایل این جی کے لئے 77 ارب روپے اور پانی کے ذخائر بڑھانے کیلئے 38 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں,اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ تین سو ماہانہ یونٹ والے صارفین کیلیے سبسڈی جاری رکھی جائے گی،جبکہ بجلی کی سبسڈی کی مد میں118ارب روپے مختص کئے گئے ہیں،دور دراز علاقوں میں بجلی کیلیے سولر سسٹم والا نظام متعارف کرائیں گے