پانی کے مسئلے پر سیاست کرنا کسی کو زیب نہیں دیتا،عثمان بزدار
وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کہا ہے کہ جب سندھ میں فصلوں کی بوائی ہو رہی تھی تو پانی اسے تواتر کیساتھ ملتا رہا۔ اب پنجاب میں فصلوں کی بوائی ہو رہی ہے تو سندھ کی جانب سے شور مچانا نامناسب بات ہے۔انہوں نے کہا کہ مسئلے کے حل کے لئے مشترکہ کمیٹی کی تجویز دیدی ہے۔ پنجاب اپنے حصے کا پانی ضرورت کے مطابق جس نہر میں چاہے چھوڑ سکتا ہے۔ پنجاب میں پانی کا ڈیٹا جمع کرنے کیلئے مستند گیج نصب کئے گئے ہیں۔ عثمان بزدار نے کہا کہ سندھ میں پانی کا ڈیٹا جمع کرنے کا ریکارڈ مستند نہیں ہے۔ پانی کی کمی ایک ٹیکنیکل ایشو ہے اور اسے ارسا، پنجاب اور سندھ کی مشترکہ ٹیمیں تشکیل دے کر حل کیا جا سکتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پہلے بھی سندھ نے ٹیلی میٹری سسٹم لگانے پر اتفاق کیا اور بعد میں انکار کر دیا تھا۔ سندھ حکومت پانی کے مسئلہ پر اعدادوشمار کے حوالے سے غلط بیانی سے کام لے رہی ہے۔ سندھ حکومت کی مس مینجمنٹ کے باعث کوٹری سے ڈاؤن سٹریم اب بھی سمندر میں پانی پھینکا جا رہا ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ پنجاب حکومت نے پانی کے حوالے سے درست رپورٹنگ کرنے کیلئے انسپکٹرز تعینات کرنے کیلئے ارسا کو باقاعدہ مراسلہ بھجوایا ہے۔ کراچی میں پانی کی کمی کا تعلق پنجاب سے کیسے جوڑا جا سکتا ہے؟ پنجاب نے ہمیشہ بڑے بھائی کی حیثیت سے ہر صوبے کا خیال رکھا ہے۔ پانی کے مسئلے پر سیاست کرنا کسی کو زیب نہیں دیتا