دھرنے پر تعینات فورس کی سکیورٹی رینجرز نے سنبھال لی, جس کے بعد صورتحال میں بہتری
فیض آباد میں رینجرز نے فرنٹ لائن سکیورٹی سنبھال لی ہے۔۔ رینجرز کی تعیناتی کے بعد صورتحال میں بہتری آنے لگی۔۔ مری روڈ پر شمس آباد تک ٹریفک بحال کر دی گئی۔ راولپنڈی پبلک ٹرانسپورٹ کی گاڑیاں بھی مری روڈ پر چل پڑیں۔۔ اندرون شہر میں بھی معمولات زندگی بحال ہونے لگے۔۔ فیض آباد کے گردونواح میں دکانیں کھل گئیں اور لوگوں نے اشیائے ضروریہ کی خریداری کی۔۔ آپریشن کے خلاف مختلف علاقوں میں ریلیاں نکالی گئیں اور مظاہرے ہوئے۔۔ تاہم یہ پرامن اختتام پذیر ہو گئے اور کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا, دوسری طرف شمس آباد سے فیض آباد انٹرچینج تک دھرنا جاری ہے۔ ہفتے کے آپریشن کے برعکس اتوار کا دن پرامن گزرا۔۔ ناکام آپریشن کے بعد حکام فی الحال گو مگوں صورتحال سے دوچار ہیں جبکہ مظاہرین کے مطالبات کی فہرست طویل ہو گئی ہے۔۔ ان کا کہنا ہے کہ بات اب وزیر قانون کے استعفے تک محدود نہیں رہی۔ دھرنا قائدین وقفے وقفے سے خطاب کر کے کارکنوں کے جذبات گرما رہے ہیں, جڑواں شہروں کے مکین اس امید کا اظہار کر رہے ہیں کہ حکومت اور دھرنے والے اپنے موقف میں لچک لائیں گے۔ اور معاملے کا قابل قبول حل نکالا جائے گا۔ شہریوں کے مطابق وہ اکیس روز سے جاری دھرنے سے عاجز آچکے ہیں۔۔ اور امید کرتے ہیں ایک دو روز میں معاملے کا حل نکل آئے گا