احساس ملکی تاریخ کا سب سے بڑا سماجی تحفظ کا پروگرام ہے،احساس کی چھتری تلے مختلف پروگرام شروع کئے گئے ہیں،وزیراعظم کی معاون خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر
وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے تخفیف غربت و سماجی تحفظ ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا ہے کہ احساس ملکی تاریخ کا سب سے بڑا سماجی تحفظ کا پروگرام ہے۔احساس کی چھتری تلے مختلف پروگرام شروع کئے گئے ہیں،عطیات جمع کرانے کا ایک نیا طریقہ کار شروع کیا جارھا ہے جس کے تحت عام لوگ بھی اس کارخیر میں حصہ لے سکیں گے،جمعہ کونیشنل یونیورسٹی آف سائنس و ٹیکنالوجی (نسٹ )میں احساس کے ذریعہ بااختیار بنا کر غربت کا خاتمہ کے عنوان سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا کہ احساس پروگرام وزیراعظم کے نئے پاکستان کے وژن کے مطابق ترتیب دیا گیا ہے۔
احساس کی چھتری تلے مختلف پروگرام شروع کئے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ احساس تحفظ، احساس لنگر خانے،پناہ گاہیں اور دیگر پروگرام شروع کئے گئے ہیں۔کچھ پروگرام پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ اور کچھ مکمل طور پہ حکومت کی طرف سے شروع کئے گئے ہیں۔اس کے علاوہ ستارہ مارکیٹ میں ون ونڈوسنٹر قائم کیا گیا ہے تاکہ تمام طبقات کو ایک چھت کے نیچے تمام سہولیات فراہم کی جاسکیں۔
احساس کے تحت ملک بھر میں طالب علموں کو 50 ہزار سے زائد وظائف دئیے گئے ہیں ۔کووڈ کے دوران متاثرین کی امداد کے لئے مراکز قائم کئے گئے جہاں ضرورت مند افراد میں نقد امداد تقسیم کی گئی۔ان میں وہ افراد شامل تھے جن کا کاروبار کووڈ کی وجہ سے شدید متاثر ہوا۔انہوں نے بتایا کہ ڈونیشن کا ایک نیا طریقہ کار شروع کیا جارھا ہے جس کے تحت عام لوگ بھی اس کارخیر میں حصہ لے سکیں گے۔اس کا ایک طریقہ کار وضح کیا جائے گا۔جہاں کوئی بھی شخص ڈونیشنز جمع کراسکیں گے۔
ڈاکٹر ثانیہ نشتر نےنسٹ میں احساس سکالرشپ کے ذریعہ تعلیم حاصل کرنے والے طلباء سے بھی ملاقات کی۔اس موقع پہ نسٹ کے فکیلٹی ممبران بھی موجود تھے۔اس سے قبل اپنے ابتدائی کلمات میں ریکٹر نسٹ انجینئرجاوید محمود بخاری نے احساس کو عمدہ سماجی تحفظ کا پروگرام قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس پروگرام کے تحت بلاتفریق لوگوں کی امداد کی جارہی ہے۔انہوں نے بتایا کہ نسٹ میں 600 سے زائد طالب علم احساس سکالرشپ کے تحت تعلیم حاصل کررھے ہیں.