وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے تحریک انصاف کو ڈی چوک کے بجائے سنگجانی میں احتجاج کی پیشکش کردی ۔ جس کے بعد تحریک انصاف کے لیڈروں نے دو مرتبہ اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقاتیں کیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ اطلاعات کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے بھی اس کی منظوری دے دی تاہم پی ٹی آئی کے احتجاج میں شامل پارٹی ممبران نے اب تک کوئی فائنل جواب نہیں دیا۔وزیر داخلہ کا مزید کہنا تھا کہ میرا خیال ہے کہ بانی سے اوپر بھی کوئی لیڈر شپ آگئی ہے جس نے ماننے سے انکار کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ جو ڈی چوک پہنچے گا بالکل گرفتار ہوگا۔ وزیرداخلہ نے قتل کی ایف آئی آر پی ٹی آئی قیادت کے خلاف درج کرانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ جن لوگوں نے احتجاج کی کال دی، جنہوں نے لوگوں کو بلایا ان سب کو نہیں چھوڑیں گے۔ محسن نقوی نے کہا کہ سیاست کرنا ہے کرو لیکن مخصوص ٹائمنگ پر ایسی حرکتیں کی جاتی ہیں، کچھ لوگوں نے یہ سب کچھ پلان کیا تھا۔انہوں نے کہا کہ جو یہاں پہنچے گا وہ گرفتار ہوگا، ہم ایک مختلف اسٹریٹجی کے ساتھ نظر آئیں گے، یہ نہیں ہوسکتا کہ وہ آئیں اور ہم گرفتار نہ کریں۔ محسن نقوی کے مطابق میاں والی میں فائرنگ ہوئی، کلیئر تھا کہ وہ لاشیں چاہ رہے تھے، ہمارے زخمیوں کو بلٹ انجریز ہیں، یہ چاہتے ہیں انہیں لاشیں ملیں، اگر ہم فائر کرتے تو یہ پتھر گڑھ سے آگے نہیں نکل سکتے تھے، ان پر فائر کرنے سے ہمیں کوئی چیز نہیں روک سکتی تھی،ہم ان کے لوگوں کو شناخت کر کے دیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ وہاں 5 منٹ فائرنگ ہونی ہے تو کوئی بندہ نظر نہیں آئے گا، ہم چاہتے ہیں کہ پاکستانی ہیں کسی کی جان نہ جائے، لیکن ایک وقت آتا ہے کہ ہمیں اپنے لوگوں کا بھی تحفظ کرنا پڑتا ہے، ہمارے لیے انہیں جواب دینا بہت آسان تھا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ منسٹر انکلیو میں میری کوئی ملاقات نہیں ہوئی، ہمارے کوئی مذاکرات نہیں ہورہے، ہماری پہلی کوشش ہے لوگوں کی جانیں نہ جائیں، ان کا مقصد کچھ اور ہے ہمارا مقصد کچھ اور ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ کی تحریک انصاف کو بڑی پیشکش،بانی بھی راضی ،مگراحتجاجیوں کا ماننے سے انکار
Nov 26, 2024 | 11:41