وزیر اعلی سندھ اور تاجر برادری کے درمیان ہونے والے مزاکرات ناکام، تاجروں نے تین نومبر کو دھرنا اور دس نومبر کو ہڑتال پروگرام کے مطابق کرنے کا اعلان کردیا۔
کراچی میں بھتہ خوری اور ٹارگٹ کلنگ کے خلاف تاجروں کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ تین نومبر کو گورنر ہاؤس اور وزیر اعلی ہاؤس کے سامنے بیک وقت دھرنا دیا جائے گا۔ اس دوران اگر حالات میں بہتری آئی تو دس نو مبر کی ہڑتال موخر یا ملتوی کرنے پر غور کیا جائے گا، بزنس مین گروپ کے چئیرمین سراج قاسم تیلی نے وقت نیوز کو بتایا کہ امن و امان کے حوالے سے اجلاس اور اس میں ہڑتال کے فیصلے کے بعد سے اب تک کراچی کے حالات میں بہتری نہیں ہے، روزانہ عام شہری اور تاجر قتل ہورہے ہیں، فیکٹروں اور دکانوں میں بھتےکی پرچیاں اورجان سے مارنے کی دھمکیاں موصول ہورہی ہیں۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے اب تک ایسی کوئی موثر کارروائی عمل میں نہیں آئی جس کی بنیاد پر فیصلے پر نظرثانی کی جائے۔ انکا کہنا تھا کہ دس نومبر کو پورے شہر میں مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال کی جائے گی۔