ادویات کی قیمتوں میں بے پناہ اضافے کے بعدہسپتالوں میں داخل مریضوں کا علاج عذاب بن گیا۔
حکومت کی جانب سے ادویات کی قیمتوں میں بے پناہ اضافے کے بعدہسپتالوں میں داخل مریضوں کا علاج عذاب بن گیا ہے ۔مہنگی ادویات خریدنے کی سکت نہ رکھنے والے غریب شہری موت کی دہائی دینے لگے۔تفصیلات کے مطابق آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفر آباد سے تعلق رکھنے والے شہری اورنگزیب نے بتایا کہ ان کی اہلیہ چندہ بی بی کینسر کے مرض میں مبتلا ہے اور کئی مہینوں سے پمز ہسپتال میں زیرعلاج ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کینسر کاعلاج انتہائی مہنگاہے تاہم حکومت کی جانب سے ادویات مہنگی ہونے سے خریدنے کی سکت بھی ختم ہوگئی ہے ،مہنگی ادویات کی وجہ سے ہماری زندگی بھر کی جمع پونجی ختم ہوگئی ہے ۔انہوں نے مزید بتایا کہ پمز ہسپتال کے ڈاکٹر نے ایک دن قبل 15 روز کیلئے ادویات لکھ کر دیں جس کا میڈیکل سٹور والے نے60 ہزار کا بل تھما دیا ،اہلیہ کو روزانہ10 ہزار کا انجکشن لگتا ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ آج پیر کے روز اسی ڈاکٹر نے پانچ انجکشن لکھ کر دیئے جب میڈیکل سٹور پر گیا تو انہوں نے بتایا کہ یہ انجکشن 150 لاکھ روپے میں ملیں گے ۔انہوں نے کہا کہ میں ایک غریب آدمی ہوں اور ایک ہوٹل پر کام کر کے اپنے بچوں کا پیٹ پالتا ہوں ،اہلیہ کے علاج کیلئے اپنی ساری زندگی کی جمع پونجی خرچ اور جائیداد فروخت کر دی ہیں ۔انہوں نے ان رابطہ نمبر 0336-0549466پر ارباب اختیار اور مخیر حضرات سے مدد کی اپیل کی ہے ۔