بھارت مسئلہ کشمیر جیسے تاریخی تنازعات کا حل نہیں چاہتا، خطے میں درپیش چیلنجز سے "را" جیسی دشمن ایجنسیاں فائدہ اٹھارہی ہیں : آرمی چیف
آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے جرمنی کا ایک روزہ دورہ کرتے ہوئے یو ایس سینٹ کام کے زیر اہتمام آرمڈ فورسز کی چیفس آف سٹاف کانفرنس میں شرکت کی۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے خطے کی سکیورٹی صورتحال اور مشترکہ چیلنجز پر روشنی ڈالی۔ آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان نے انسداد دہشتگردی کی کوششوں سے ملک میں دہشتگردی پر قابو پالیا ہے۔ پاکستان کو دہشتگردی سے سب سے زیادہ جانی و مالی نقصان ہوا۔ آپریشن ضرب عضب کے تصور اور کامیابیوں پر بات کرتے ہوئے جنرل راحیل شریف نے کہا کہ پاکستانی سکیورٹی فورسز نے بہادری کے ساتھ دہشتگردوں کے خلاف جنگ لڑی، دہشتگردوں کے خلاف بلاامتیاز آپریشن کرتے ہوئے دہشتگردوں کی مالی معاونت کرنے والوں اور ان کے ہمدردوں کے خلاف بھی کارروائیاں کی گئی۔ آرمی چیف نے کہا کہ قوم کی حمایت سے دہشتگردوں اور ان کے نظریات کو شکست دی، دہشتگردوں کی پناہ گاہوں کو بھی مکمل طور پر ختم کردیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ باقی خطرے تاحال موجود ہیں جبکہ ہمسایہ ممالک کے درمیان تعاون کے بغیر انہیں ختم نہیں کیا جاسکتا۔ جنرل راحیل شریف نے کہا کہ دنیا دہشتگردی کیخلاف پاکستان کے تجربات سےفائدہ اٹھاسکتی ہے۔ مغربی سرحد پر بات کرتے ہوئے آرمی چیف نے کہا کہ بارڈر پر مؤثر سرحدی نظام نہ ہونے سے دہشتگردوں کو نقل و حرکت کا موقع ملتا ہے۔ جنرل راحیل شریف نے کہا کہ "را"جیسی دشمن ایجنسیاں ان چیلنجز سے فائدہ اٹھارہی ہیں اور بلاواسطہ طریقے سے معصوم لوگوں کا خون بہارہی ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی جارحیت پر بات کرتے ہوئے آرمی چیف نے کہا کہ بھارت مسئلہ کشمیر جیسے تاریخی تنازعہ کا حل نہیں چاہتا جبکہ مستحکم افغانستان پرامن اور خوشحال خطےکی ضمانت ہے۔