امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ نے5 نومبر سے ایرانی تیل کی فروخت پر پابندی کا اعلان کر دیا
نیویارک میں اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدرڈونلڈٹرمپ نے کہا کہ امریکا ہمیشہ قومی مفاد کیلیے کام کرے گا اور ہم امریکی استحکام کو اولیت دیتے ہیں، جبکہ غیرمنتخب گلوبل بیوروکریسی کےسامنےہتھیارنہیں ڈالیں گے، ڈونلڈٹرمپ نے کہا کہ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان امن کے لیے پرُعزم ہیں، شام کےمسئلےکاحل ایران سےمعاملات کوشامل کرنےپرہی ممکن ہے، شام میں کیمیائی ہتھیاروں کااستعمال ہواتو کارروائی کرینگے، جبکہ دہشت گردوں کو ملنے والی فنڈنگ کے خلاف کارروائی کی جائے گی،
ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکا اردن اور مصرکےساتھ علاقائی اسٹریٹجک الائنس پرکام کررہاہے، اصلاحات ہونےتک انسانی حقوق کونسل میں واپس نہیں آئیں گے، چاہتےہیں اوپیک ممالک تیل کی قیمتیں کم کریں ، تجارت شفاف اورمتبادل بنیاد پرہونی چاہیے، مختلف ممالک کی امداد کے حوالے سے امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ہم صرف ان ممالک کو امداد دینگے جو امریکا کااحترام کرتےہیں، جبکہ امریکا یواین امن مشن کیلیے پچیس فیصد سے زیادہ فنڈ نہیں دےگا، امریکی صدر کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا نے بہت اچھی پیش رفت کا مظاہرہ کیا، شمالی کوریاکےصدرسےملاقات کے بعدایٹمی تجربات بندہوگئےہیں، لیکن جوہری ہتھیاروں کے مکمل خاتمے تک شمالی کوریا پر پابندیاں برقرار رہیں گی، اب شمالی کوریا سے میزائل اِدھر اُدھر نہیں داغے جا رہے ،
ڈونلڈٹرمپ کے بقول ان کے عہدہ صدارت سنبھالنے کے بعدامریکامضبوط اورمحفوظ ہواہے، اور وہ امریکاکو سب سےمضبوط اورمحفوظ ملک بناناچاہتےہیں،