سعودی عرب کی جانب سے یمن میں فضائی حملے ختم کرنے کے اعلان کے بعد پہلی بار دارالحکومت میں فضائی حملے کیے گئے

امریکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق تازہ فضائی کارروائیوں میں اتوار اور پیر کی درمیانی شب کو دارالحکومت صنعا کے مضافات میں اسلحے کے ایک ڈپو کو نشانہ بنایا گیا۔ اس کے علاوہ صدارتی محل کے قریب اسلحے کو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کرنے والے قافلے کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا گیااس سے پہلے اس اعلان کے چند گھنٹوں بعد ہی تعز میں فضائی حملے کیے گئے تھے دوسری جانب یمن کے جلاوطن وزیر خارجہ نے سابق یمنی صدر صالح کے امن مذاکرات کی اپیل مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وہ حوثی باغیوں سے مشروط امن مذاکرات کرنے پر تیار ہیں۔وزیر خارجہ ریاض یاسین کے مطابق مذاکرات سے پہلے حوثی باغیوں کو ہتھیار ڈالنے ہوں گے اور اعلان کرنا ہو گا کہ وہ ملیشیا نہیں بلکہ ایک سیاسی تحریک ہیںدوسری جانب تعز شہر میں شدید لڑائی کے نتیجے میں 20 شہریوں کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ملی ہیں,اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ یمن میں اب تک یمن میں 1000 افراد ہلاک ہوچکے ہیں