آئندہ مالی سال کے بجٹ میں آمدن کا تخمینہ 5 ہزارچھے سو اکسٹھ ارب روپے، ٹیکسوں کی مد میں 4 ہزار چار سو پینتیس ارب روپے وصولی کا ہدف
وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے بجٹ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ ،، گزشتہ مالی سال کے دوران شرح نمو 5 اعشاریہ 79 فیصد رہی جو گزشتہ 13 سالوں میں سب سے زیادہ ہے،، پاکستان تیزی سے ترقی کرنے والے ممالک کی فہرست میں شامل ہو گیا ہے اور دنیا کی 24 ویں بڑی معیشت ہے،، مفتاح اسماعیل نے کہاکہ موجودہ مالی سال میں مارچ تک افراط زر کی شرح 3.8 فیصد رہی،، گزشتہ 5 برسوں کے دوران ٹیکس وصولیوں میں غیر معمولی اضافہ ہوا،، ایف بی آر نے آئندہ مالی سال کے لیے ٹیکسوں کی مد میں 4 ہزار 435 ارب روپے وصولی کا ہدف رکھا ہے،، اگلے مالی سال کیلئے بجٹ آمدن کا تخمینہ 5 ہزار 661 ارب روپے رکھا گیا ہے،حکومت نے مالیاتی خسارہ 5 اعشاریہ 5 فیصد تک محدود رکھا ہے،، دستیاب وسائل میں محصولات کا حصہ 2 ہزار 590 ارب روپے رکھا گیا ہے، دستیاب وسائل کا تخمینہ 4 ہزار713 ارب 70 کروڑروپے رکھا گیا جب کہ بیرونی دستیاب وسائل ایک ہزار118 ارب روپے رکھا گیا ہے، وزیر خزانہ نے کہا کہ تاریخ کی کم ترین شرح سود کے باعث ملک میں ترقی کے مواقع پیدا ہوئے، ، زرعی قرضوں پر شرح سود میں بھی کافی کمی آئی ہے، قیمتوں میں استحکام پاکستان کی تاریخ میں نہیں ملتا