سری لنکا میں دہشت گرد کی حاملہ بیوی نے پولیس کے سامنے خود کو اڑا دیا

سری لنکا کی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ ایسٹر پر دہشت گردی کرنے والے ایک تاجر کی حاملہ بیوی نے پولیس کے چھاپے کے دوران خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔
امریکی اخبار کے مطابق خودکش جیکٹ کی مدد سے خود کو دھماکے سے اڑانے والی خاتون خود بھی دہشت گرد تھی۔ پولیس نے اسے پکڑنے کے لیے اس کے فلیٹ پر چھاپہ مارا تو اس نے خودکش جیکٹ کی مدد سے اپنی اور اپنے پیٹ میں موجود بچے کے جان لے لی۔
خاتون کے خودکش حملے کے نتیجے میں تین پولیس اہلکار بھی ہلاک ہوئے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ خودکش حملہ کرنے والی حاملہ خاتون کا شوہر اور خاتون کے دو بھائی ایسٹر کے موقع پر گرجا گھروں اور ہوٹلوں میں دہشت گردی میں ملوث تھے۔
سری لنکن حکام کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کے مرتکب دو سگے بھائی انصاف اور الھام ابراہیم محمد یوسف ابراہیم نامی ایک تاجر کے بیٹے تھے تاہم فلیٹ میں خود کشی کرنے والی خاتون کے بارے میں یہ معلوم نہیں کہ وہ ان میں سےکس کی بیوی تھی۔ البتہ سری لنکا کے نائب وزیر دفاع روان وییوارڈینی کا کہنا ہے کہ خود کش بمارہ تیسرے بچے کی ماں بننے والی تھی۔
حکام کا کہنا ہے کہ محمد یوسف ابراہیم کے دونوں بیٹوں کی پرورش بنیاد پرستانہ تعلیم کے ماحول میں ہوئی جس کے باعث وہ دونوں دہشت گردوں میں شامل ہو گئے۔ پولیس نے الھام ابراہیم کو کچھ دیر کے لیے گرفتار کرنے کے بعد رہا کر دیا تھا تاہم ان کا والد ابراہیم جو مصالحہ جات کا کاروبار کرتا ہے حملوں میں معاونت کے شبے میں زیر حراست ہے۔