امریکا کے خلاف سازش کے الزام میں روسی خاتون کو ڈیڑھ سال قید کی سزا
امریکا کی ایک عدالت نے روس سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون کو امریکا کے خلاف سازش اور سیاسی امور میں مداخلت کے الزام میں 18 ماہ قید کی سزا کا حکم دیا ہے۔ روسی خاتون ماریا بوٹینا تین سال سے امریکا میں زیر تفتیش ہیں اور انہیں امریکی پالیسیوں میں ماسکو کی مداخلت کے الزام میں تحقیقات کا سامنا ہے۔
تیس سالہ ماریا بوٹینا نے امریکا میں سیاسی امور میں مداخلت کا جرم تسلیم کر لیا تھا جس کے بعد وہ نو ماہ تک جیل میں بھی رہیں۔ انہیں سنائی گئی قید کی آدھی سزا کاٹنا ہوگی جب کہ آدھی وہ پہلے کاٹ چکی ہیں۔
ماریا بوٹینا پر اسلحہ رکھنے کے حامی ایک روسی گروپ کی قیادت کا الزام عاید کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ اس کا نیشنل گن فیڈریشن کے ساتھ بھی تعلق بتایا جاتا ہے۔ یہ فیڈریشن امریکا میں ڈیموکریٹس میں رابطوں کا نیٹ ورک وسیع کرنے کے لیے مسلح لابی کے طور پر جانا جاتا ہے۔
بوٹینا کے وکلاء دفاع کا کہنا ہے کہ ان کی موکلہ نے جو کچھ کیا وہ سب کے سامنے ہے اور کسی سے ڈھکا چھپا نہیں۔ اس کا کسی دوسرے ملک کے انٹیلی جنس اداروں کے ساتھ کوئی تعلق نہیں اور نہ ہی وہ امریکا کی سلامتی کے لیے خطرہ بن سکتی ہیں۔
روس نے امریکا میں موجود اپنی خاتون شہری کو سنائی جانے والی سزا کو شرمناک قرار دیا ہے۔ روسی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ماریا پوٹینا پر عاید کردہ الزامات میں کوئی صداقت نہیں۔ اس سزا کا مقصد روس کو بدنام کرنا اور امریکا میں آنے والے روسی شہریوں کو تشکیک کی نگاہ سے دیکھنا ہے۔