8 ماہ میں حکومت کا پول کھل گیا، اسدعمر کو قربانی کا بکرا بنایا گیا۔ احسن اقبال

سابق وزیر داخلہ اور پاکستان مسلم لیگ ( ن) کے سینئر رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ آٹھ ماہ میں حکومت کی نااہلی کا پول کھل چکا ہے،پی ٹی آئی کے پاس اسد عمر کا متبادل کوئی نہیں تھا ، اسد عمر کو عمران خان نے قربانی کا بکرا بنایا ہے،میاں محمد نواز شریف کو بیرون ملک علاج کا مشورہ ماہر ڈاکٹرز نے دیا ہے۔نواز شریف کو امراض قلب کے علاوہ گردے کے مسائل بھی ہیں۔ ہم نے 35سال ملک میں صدارتی نظام دیکھا ہے۔ ایوب خان صدر تھے، ضیاء الحق صدر تھے اور پرویز مشرف صدرتھے ، 10، 10 سال ا نہوں نے حکمرانی کی ،اگر صدارتی نظام ہمارے مسائل کا حل تھا تو وہ پاکستان کو جنت کیوں نہیں بنا کے گئے۔ ان خیالات کا اظہار احسن اقبال نے نجی ٹی وی سے انٹرویو میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی ملک کے حالات کو دیکھ رہا ہے تو اس کو پتہ ہونا چاہئے اور سمجھ ہونی چاہئے کہ پاکستان کے عوام بہت بدل چکے ہیں ، میں پنجاب کی بات کرتا ہوں یہاں پر روایت یہ تھی کہ اگر کسی کے بارے میں یہ پتہ چلتا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ اس سے ناخوش ہے تو 70فیصد بندہ اُدھر ہی پگھل جاتا تھا اور کوئی اس کو بیٹھنے کے لئے کرسی بھی نہیں دیا کرتا تھا۔ ایک سال سے بچے ،بچے کو پتہ تھا کہ (ن)لیگ اور اسٹیبلشمنٹ کے تعلقات کوئی اچھے نہیں ہیں اور (ن)لیگ الٹی چھری کی زد پے ہے، یہ بات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں تھی ۔اس کے باوجود پنجاب نے (ن) لیگ کو نمبر ون پارٹی ووٹ کر کے دیا ، یہ لوگوں کا شعور ہے جو جاگ چکا ہے۔ ا نہوں نے کہا کہ ملک میں صدارتی نظام کی بات بہت ہی ناپختہ بات ہے، اگر آپ کسی ملک کے اندر 71سال کے بعد بھی نظام کی بحث ہی چلائیں گے تو آپ خود اس ملک کے دشمنوں کو سچا ثابت کر رہے ہیں کہ یہ ملک ابھی تک کوئی نارمل ہی نہیں ہو سکا اس کو یہ نہیں پتہ کہ اس نے چلنا کیسے ہے۔ بنگلادیش، بھارت سمیت ہمارے خطہ کے تمام ممالک ایک سسٹم کے ساتھ مستحکم طور پر چل رہے ہیںاور اس استحکام کا نتیجہ ہے کہ ہم 1999میں جنوبی ایشیاء کی نمبر ایک معیشت تھے آج ہم جنوبی ایشیاء کی آخری نمبر معیشت کیوں بن گئے ہیں، بنگلادیش اور بھارت نے کوئی جادو کا چراغ نہیں چلایا، سیاسی استحکام اور پالیسیوں کے تسلسل کی بنیاد پر وہ ہمیں اوورٹیک کر چکے ہیں۔ا نہوں نے کہا کہ اگر ملک میں صدارتی نظام حکومت لایا جاتا ہے تو پھر موجودہ آئین کو ختم کرنا پڑے گا کیونکہ موجودہ آئین وفاقی پارلیمانی نظام کی بنیاد پر بنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے لاتعداد فیصلے ہیں جس میں یہ کہا گیا ہے کہ آپ اس آئین کے اسٹرکچر کو تبدیل نہیں کر سکتے۔انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ آٹھ ماہ میں عمران خان نے اسد عمر کو کام نہیں کرنے دیا۔ اگر اسد عمر آزادنہ طور پر کام کرسکتے تو شاید اس سے بہتر پرفارم کرتے، اسد عمر کو عمران خان نے قربانی کا بکرا بنایا ہے۔ا نہوں نے کہا کہ ماضی میں شہباز شریف کینسر کے مرض سے صحتیاب ہوئے تھے اور وہ ہر چھ ماہ بعد لندن سے اپنے چیک اپ کرواتے ہیںجو ان کے لئے بہت ضروری تھے اور ان کے لندن میں چیک اپ ہو رہے ہیں اور وہ فارغ ہوتے ساتھ ہی واپس آجائیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ پارٹی کی سینئر قیادت یہاں موجود ہے شاہد خاقان عباسی موجود ہیں، خواجہ محمد آصف موجود ہیں ، رانا تنویر حسین موجود ہیں ، میں بھی یہاں موجود ہوں اور دیگر رہنما بھی موجود ہیں ، پارٹی اپنی جگہ موجود ہے، قائم دائم ہے ، ہمارا مئوقف لوگوں کو دن بدن پتا لگ رہا ہے اور فرق پتہ لگ رہا ہے ۔ا نہوں نے کہا کہ سیاست ٹی ٹوئنٹی نہیں جس میں ہر بال کو چھکا مارنا ہے بلکہ سیاست ایک ٹیسٹ میچ کی مانند ہے جس میں کچھ گیندوں کو چھوڑنا ہے اور کسی گیند پر چھکا مارنا ہے۔