ہیٹ ویو کے دوران یہ احتیاطی تدابیر اپنائیں
کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں ایک بار پھر ہیٹ ویو الرٹ جاری کردیا گیا ہے، محکمہ موسمیات کے مطابق یکم تا 3 مئی کراچی میں ہیٹ ویو ہونے کا امکان ہے۔
شدید گرمیوں کے اس موسم میں احتیاطی تدابیر اپنانے کی ضرورت ہے ورنہ لو لگنے یا ہیٹ اسٹروک ہونے کا خدشہ ہوتا ہے جس میں مریض کو فوری طور پر طبی امداد نہ دینے کی صورت میں اس کی موت بھی واقع ہوسکتی ہے۔
یہاں ہم آپ کو ایسی ہی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے اور ان سے محفوظ رہنے کے طریقے بتا رہے ہیں۔ سب سے پہلے تو آپ کو یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ ہیٹ اسٹروک ہے کیا اور اس کی علامات کیا ہیں۔
ہیٹ اسٹروک کی وجوہات
گرم اور خشک موسم
شدید گرمی میں پانی پیے بغیر محنت مشقت یا ورزش کرنا
جسم میں پانی کی کمی
ذیابیطس کا بڑھ جانا
دھوپ میں براہ راست زیادہ دیر رہنا
ہیٹ اسٹروک کی علامات
سرخ اور گرم جلد
جسم کا درجہ حرارت 104 ڈگری فارن ہائیٹ ہوجانا
غشی طاری ہونا
دل کی دھڑکن بہت زیادہ بڑھ جانا
جسم سے پسینے کا اخراج رک جانا
پٹھوں کا درد
سر میں شدید درد
متلی ہونا
ہیٹ اسٹروک ہونے کی صورت میں کیا کیا جائے؟
اگر آپ اپنے ارد گرد کسی شخص میں مندرجہ بالا علامات دیکھیں تو جان جائیں کہ وہ شخص ہیٹ اسٹروک کا شکار ہوا ہے اور فوری طور پر اس کی مدد کی کوشش کریں۔
مریض کو لٹا دیں اوراس کے پیر کسی اونچی چیز پر رکھ دیں۔
ہیٹ اسٹروک کا شکار شخص کے جسم پر ٹھنڈی پٹیاں رکھیں یا ٹھنڈا پانی چھڑکیں۔
مریض کو پنکھے کے قریب کر دیں، یا کسی چیز سے پنکھا جھلیں۔
مریض کو فوری طور پر اسپتال پہنچانے کی کوشش کریں۔
ہیٹ اسٹروک سے بچاؤ کی حفاظتی تدابیر
مندرجہ ذیل تدابیر اپنا کر آپ شدید گرمی کے موسم میں اپنے آپ کو کسی نقصان سے بچا سکتے ہیں۔
پانی کا زیادہ سے زیادہ استعمال
گرم موسم میں پانی کا زیادہ استعمال کریں۔ روزانہ کم از کم 3 لیٹر پانی لازمی پیئیں۔ پانی کے ذریعے اپنے جسم میں نمکیات اور پانی کا توازن برقرار رکھیں۔
مائع اشیا کا استعمال
طبی ماہرین کے مطابق اپنے جسم کو ٹھنڈا رکھنے کے لیے کھیرے کا جوس، ناریل کا پانی، لیموں کا جوس اور دیگر مائع اشیا کا استعمال کریں۔
چائے کافی سے پرہیز
شدید گرم موسم میں گرم اشیا، چائے، کافی کا استعمال کم کریں۔ الکوحل اور کیفین والے مشروبات سے پرہیز کریں۔ کولڈ ڈرنکس کے بجائے پانی، لسی، اور دیسی مشروبات کا استعمال کریں۔
ڈھیلے کپڑے پہنیں
سخت گرمیوں میں ڈھیلے لیکن مکمل اور ہلکے رنگوں کے ملبوسات کا استعمال کریں۔ ہوا دار کپڑے پہنیں، تاکہ پسینہ سوکھ جائے۔ تیز دھوپ میں نکلتے ہوئے آپ کے جسم کا کوئی حصہ کھلا نہ ہونا چاہیئے ورنہ دھوپ براہ راست اس حصے پر پڑ کر جلد کو سرخ کر سکتی ہے۔
کیا کھائیں؟
گرمی کے موسم میں مائع اشیا جیسے خالص جوسز، سلاد، ہلکے پھلکے کھانے خاص طور پر سبزیاں کھائیں۔
اپنا شیڈول ترتیب دیں
شدید گرمی کے دنوں میں باہر نکلنے سے زیادہ سے زیادہ پرہیز کریں۔ کوشش کریں کہ باہر نکلنے والے کام صبح سورج نکلنے سے پہلے یا شام کے وقت نمٹالیں۔
باہر نکلتے ہوئے احتیاط کریں
گھر سے باہر نکلتے ہوئے سن اسکرین، دھوپ کے چشمے اور کیپ کا استعمال کیجیئے۔ اپنے ساتھ پانی کی ایک بوتل ضرور رکھیں اور ہر 20 سے 30 منٹ بعد پانی پیئیں۔
عرق گلاب یا پیپر منٹ ایسنس پانی کے ساتھ ملاا ہوا اسپرے بھی ساتھ ہونا چاہیئے جس سے چہرے کو ٹھنڈا رکھا جا سکتا ہے۔
اینٹی ڈپریشن ادویات استعمال نہ کریں
طبی ماہرین شدید گرمی میں اینٹی ڈپریشن ادویات استعمال نہ کرنے کا مشورہ دیتے ہیں کیونکہ اس سے فالج کا خطرہ ہے۔
باہر کا کھانا مت کھائیں
سخت گرمیوں میں باہر کی تیل سے بھرپور اشیا، تلے ہوئے یا پیک شدہ کھانے کم کر دیں۔ اس کی جگہ تازہ پھلوں اور سبزیوں کا استعمال بڑھا دیں۔ خاص طور پر کچا سلاد اور ایسے پھل کھائیں جن میں پانی زیادہ ہو جیسے کھیرا، تربوز، کینو، خربوزہ وغیرہ۔
گرم پانی میں نہانے سے پرہیز
گرمیوں کے موسم میں گرم پانی سے نہانے سے بھی پرہیز کریں۔ یہ آپ کے دوران خون پر منفی اثرات ڈال کر شدید نقصان کا سبب بن سکتا ہے۔
بچوں کو بند کار میں نہ چھوڑیں
دن کے اوقات میں اگر باہر جانا ہو تو بند گاڑی میں کبھی بھی بچوں یا جانوروں کو نہ چھوڑیں۔ یہ عمل ان کے لیے جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے۔