سینیٹر فیصل جاوید کی زیر صدارت سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کا اجلاس آج پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔

سینیٹر فیصل جاوید کی زیر صدارت سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کا اجلاس آج پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب، سیکرٹری اطلاعات، چیرمین پیمرا و دیگر اعلیٰ حکام اور ممبران قائمہ کمیٹی سینیٹر عون عباس بپی، سینیٹر طاہر بزنجو اور سینیٹر عرفان صدیقی صاحب نے شرکت کی۔ کمیٹی کو سیکرٹری اطلاعات اور چیئرمین پیمرا نے میڈیا چینلز کی بندش، انٹرنل بلیسٹی ونگ کی ورکنگ کے حوالے سے بریفنگ دی۔ پچھلے دو ہفتوں میں پی ٹی وی کو کیا ہو گیا ہے۔ پی ٹی آئی کے دور حکومت میں تمام پارٹیوں کو پی ٹی وی پر یکساں نمائندگی ملا کرتی تھی۔ سینیٹر فیصل جاوید۔ اے آر وائی کی بندش کے حوالے سے رپورٹ طلب۔ اے آر وائی اپنا ڈیٹا اور بندش کی تفصیلات پیمرا سے شیئر کرے۔ سینیٹر فیصل جاوید۔ نشریات کہ بندش کی صورت میں پیمرا قانونی کارروائی کرے گا۔ کمیٹی کی چیئرمین پیمرا کو ہدایات۔ کیا اے آر وائی نیوز نے فیک نیوز چلائی۔ وزیر اطلاعات کیا آپ کا بیان درست نہیں تھا۔ سینیٹر فیصل جاوید آزادی صحافت پر کسی قسم کا حملہ برداشت نہیں کیا جائے گا۔ سینیٹر فیصل جاوید۔ میڈیا اور عوام کے پریشر کی وجہ سے سعودی عرب کے سرکاری اخراجات پر لوگوں کی تعداد میں کمی کی گئی۔ سینیٹر فیصل جاوید ذاتی دوروں پر کتنے سرکاری اخراجات ہوئے۔ کمیٹی کو تمام تفصیلات بھجوائی جائیں۔ سینیٹر فیصل جاوید۔ کس نے کتنے ذاتی دورے کیئے۔ عمران خان صاحب کے سرکاری اخراجات پر ذاتی دوروں کی تفصیلات کمیٹی کو فراہم کی جائیں۔ سینیٹر فیصل جاوید۔ ہیلی کاپٹر پر پہلے ذاتی کھانا، چائے لیجائی جاتی تھی جس کی تفصیلات کمیٹی کو دی جائیں۔ سینیٹر فیصل جاوید۔ پچھلے ادوار میں بین الاقوامی دوروں پر قوم کے لاکھوں روپے خرچ کیے گئے۔ سینیٹر فیصل جاوید۔ عمران خان کی مثال کو نافذ کیا جائے اور قوم کے پیسے کی حفاظت کی جائے۔ سینیٹر فیصل جاوید۔ عمران خان کے سرکاری دوروں کے اخراجات کی تفصیلات بھی کمیٹی کو فراہم کی جائیں۔ سینیٹر فیصل جاوید۔ 2008 سے لیکر ابتک کی تمام تفصیلات کمیٹی کو فراہم کی جائیں۔ سینیٹر فیصل جاوید۔ منجانب: مرکزی میڈیا ڈیپارٹمنٹ