لاہور میں 2015ء کے دوران اب تک 94 بچوں سے 134 ملزمان نے زیادتی کی
صوبائی دارالحکومت کے مختلف علاقوں میں 2015ء کے دوران اب تک 94 ننھے بچوں کو 134 ملزمان نے زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ زیادتی کی متعدد وارداتوں کے دوران مبینہ طور پر ویڈیوز بھی بنائی گئیں جبکہ بہت سی وارداتوں میں اجتماعی زیادتی کی گئی۔ جن بچوں کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ان میں 4 سال سے لیکر 12سال تک کے بچے شامل ہیں۔ پولیس متعدد ملزمان کو گرفتار کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔ پولیس نے ان شیطانی وارداتوں میں ملوث 81 ملزمان کے چالان جمع کروائے 4 ملزمان کے چالان زیر التواء ہیں، 7 ملزمان کے نام مقدمات سے خارج کر دئیے گئے ہیں، 91ملزمان کو گرفتار کیا گیا، 14ملزمان ضمانت پر ہیں جبکہ 2 کیسز کے ملزمان کا سراغ نہیں لگ سکا۔ بچوں سے زیادتی کے سب زیادہ وارداتیں کینٹ ڈویژن میں ہوئیں جہاں مختلف واقعات میں مجموعی طور پر 30 بچوں کو 44 ملزمان نے زیادتی کا نشانہ بنایا جبکہ پولیس 39 ملزمان کو گرفتار کر سکی جبکہ زیادتی کرنیوالے 6ملزمان کو گرفتار نہیں کیا جا سکا۔ سٹی ڈویژن کے مختلف علاقوں میں مجموعی طور پر 23 ننھے بچوں کو 33 ملزمان نے زیادتی کا نشانہ بنایا اور پولیس 21ملزمان کو گرفتار کر سکی جبکہ 12ملزمان کو پولیس گرفتار کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔ ماڈل ٹائون ڈویژن میں مجموعی طور پر 19 بچوں سے23 ملزمان نے زیادتی کی جبکہ 15ملزمان کو گرفتار کر سکی اور 8ملزمان کو گرفتار کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔ صدر ڈویژن میں مجموعی طور پر 12 بچوں سے 18ملزمان نے زیادتی کی جبکہ پولیس 8 ملزمان کو گرفتار کر سکی اور 10ملزمان کو گرفتار کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔ سول ڈویژن کے مختلف علاقوں میں 11ملزمان نے 7 ننھے بچوں سے زیادتی کی جن میں سے پولیس 6ملزمان کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہو سکی جبکہ 5 ملزمان کو تاحال گرفتار نہیں کیا جا سکا۔ اقبال ٹاون ڈویژن میں 5 ملزمان نے 3بچوں سے زیادتی کی پولیس 2ملزمان کو گرفتار کر سکی جبکہ 3ملزمان کو گرفتار نہیں کیا جا سکا۔