برصغیر پاک و ہند کے معروف شاعر مرزا غالب کا دو سو سولہواں یوم پیدائش آج منایا جارہا ہے.
ہیں اور بھی دنیا میں سخن ور بہت اچھے کہتے ہیں کہ غالب کا ہے انداز بیان اورمرازا غالب ستائیس دسمبر سترہ سو ستانوے کو آگرہ میں پیدا ہوئے۔ ان کا اصل نام اسد اللہ بیگ خان تھا۔ مرزا غالب اردو زبان کے ایک آفاقی شاعر اور رجحان ساز نثر نگار تھے۔ مرزا کی شاعری میں جدت، بانکپن اور جدید تشبیہات و تراکیب نے ان کے طرز سخن کو ایک ایسی دائمی تازگی بخشی جس میں آج بھی شگفتگی کا احساس موجزن نظر آتا ہے۔انہیں مسائل تصوف خصوصا فلسفہ وحدت الوجود سے گہری دلچسپی تھی۔ یہ مسائل تصوف، یہ ترا بیان غالب تجھے ہم ولی سمجھتے جو نہ بادہ خوار ہوتا اٹھارہ سو تیرہ میں غالب آگرہ سے دہلی آگئے اور دہلی کو ہی اپنا مسکن بنالیا،،، دہلی میں شیخ ابراھیم ذوق، مومن خان مومن اور داغ دہلوی جیسے شعراء کی موجودگی میں غالب نے جلد ہی ایک منفرد مقام حاصل کرلیا،،غالب کو اردو اور فارسی دونوں زبانوں پر کمال دسترس حاصل تھی لیکن ان کے شہرت کی اصل وجہ ان کا اردو مجموعہ "دیوان غالب" بنا،،، مرزا غالب پندرہ فروری اٹھارا سو انہتر کو خالقِ حقیقی سے جا ملے مگر مرزا کی شاعری کا دور آج تک جاری ہے۔