پاکستان جمہوری ملک ہے جہاں عوام لیڈرزکوچنیں گے۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثارنے پبلک سیکٹر یونیورسٹیز کا غیر معیاری پرائیویٹ لا کالجز سے الحاق سے متعلق مقدمے کی سماعت کے دوران ریمارکس دئیے ہیں کہ پاکستان جمہوری ملک ہے جہاں عوام لیڈرزکو چنیں گے اور ہم قانون کی حکمرانی پر یقین رکھتے ہیں،سپریم کورٹ نے یونیورسٹیز کے غیر معیاری کالجز سے الحاق کیس میں 9 وائس چانسلرز کو 20 جنوری کو طلب کر لیا۔بدھ کوسپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے 9 پبلک سیکٹریونیورسٹیزکا غیر معیاری پرائیویٹ لا کالجز سے الحاق کرنے کے خلاف درخواست کی سماعت کی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ کیا لا کالجز رولز پر پورا اترتے ہیں، اسکی تفصیلات بھی ساتھ لائیں، یونیورسٹیز نے کتنے کالجز سے الحاق کیا ہے،حلف نامے داخل کریں۔چیف جسٹس ثاقب نثار نے لاہور ہائیکورٹ میں زیر سماعت کیس کی فائلز بھی سپریم کورٹ منگوا لیں۔چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کسی ملک کی ترقی کے لیے تعلیم اور علم ضروری ہے، جمہوری ملک ہے عوام لیڈرز کو چنیں گے اور ہم قانون کی حکمرانی پر یقین رکھتے ہیں، لوگ کہتے ہیں میں اس کام میں لگ کر خیر دین اور محمد دین کے کیس بھول گیا ہوں۔عدالت نے کیس کی مزید سماعت 20 جنوری تک ملتوی کر دی۔