سپریم کورٹ نے خفیہ فنڈ سے متعلق آئی بی کے جواب کو توہین آمیز قرار دے دیا.عدالت نے اٹارنی جنرل کو ڈی جی آئی بی کے دستخط کے ساتھ کل تک جواب داخل کرانے کی ہدایت کردی۔

خفیہ فنڈز کی منتقلی سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے کی، سماعت کے آغاز پراٹارنی جنرل نے خفیہ فنڈ سے متعلق ڈی جی آئی بی کا جواب داخل کرایا، جس پر اظہار برہمی کرتے ہوئے چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ جواب میں آڈیٹرجنرل کیخلاف توہین آمیززبان استعمال کی گئی ہے، اٹارنی جنرل نے کہا کہ جواب وزارت قانون کے مشورے سے جمع کرایا گیا ہے، اس پر چیف جسٹس نےریمارکس دیے کہ جواب میں وزارت قانون کا کوئی حوالہ نہیں اور یہ ڈی جی آئی بی کے دستخط سے نہیں آپ کے دستخط سے داخل کرایا گیا ہے،انہوں نے اٹارنی جنرل سے کہا کہ ڈی جی آئی بی کے دستخط سے جواب داخل کرائیں پھر ان سے نمٹ لیں گے، خود ذمہ داری لیں یا ذمہ دار کے دستخط کرائیں، جس پر اٹارنی جنرل نےجواب واپس لیتے ہوئے ہدایات لے کرکل تک نیا جواب داخل کرنے کی یقین دہانی کرادی، مقدمے سماعت کل پھر ہوگی۔