شہزادہ بندر بن سلطان بن عبدالعزیز کو الجوف کا نیا گورنر تعینات کردیا گیا
خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے پیر کی شام ایک شاہی فرمان کے ذریعےفضائیہ کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل محمد بن عوض سحیم کو فوجی سربراہ کے عہدے سے ہٹاتے ہوئے انہیں جبری طور پر ریٹائر کرنے کا شاہی فرمان جاری کیا گیا ہے۔
نیز شاہی فرمان ہی کے ذریعے لیفٹیننٹ جنرل عبدالرحمان بن صالح البنیاں کو بھی مسلح فوج کی سربراہی سے ہٹاتے ہوئے جبری طور پر ریٹائر کیا گیا ہے۔
شاہی فرمان کے تحت میجر جنرل فیاض بن حامد الرویلی کو لیفٹیننٹ جنرل کے رینک پر ترقی دیتے ہوئے جنرل سحیم کی جگہ فوج کا سربراہ مقرر کر دیا گیا ہے،،دریں اثناء الجوف کے گورنر شہزادہ فھد بن بندر بن عبدالعزیز کو ان کے عہدے سے بٹا دیا ہے،ان کی جگہ شہزادہ بندر بن سلطان بن عبدالعزیز علاقے کے نئے گورنر ہوں گے۔ شہزدہ فھد بن بندر کو ان کی اپنی درخواست پر گورنری سے ہٹایا جا رہا ہے۔
شہزادہ فھد بن بدر عبدالعزیز گورنری کے علاوہ خادم الحرمین الشریفین کے مشیر کے مددگار ہوں گے۔ ان کا عہدہ وزیر کے مساوی ہو گا۔شاہی فرمان ہی کے ذریعے شاہ سلمان نے شہزدہ ترکی بن طلال بن عنداالعزیز کو عسیر ریجن کا گورنر مقرر کیا ہے، ان کا عہدہ بھی وزیر کے مساوی ہو گا۔دوسری جانب شہزادہ فیصل بن فھد بن مقرن بن عبدالعزیز کو حائل ریجن کا نائب گورنر مقرر کیا ہے۔ نیز شہزاد سکطان ن احمد بن عبدالعزیز کو شاہی دیوان کورٹ کا مشیر مقرر کیا ہے
سعودی عرب میں رات گئے ایک شاہی حکم نامے کے ذریعے چیف آف سٹاف سمیت چوٹی کے فوجی کمانڈروں کو برطرف کر دیا گیا،، سعودی فرمانروا شاہ سلمان نے بری اور فضائی افواج کے سربراہوں کو بھی تبدیل کر دیا ہے،، شاہی حکام کی جانب سے برطرفیوں کی کوئی وجہ بیان نہیں کی گئی،،
سعودی عرب کی سول اورفوجی انتظامیہ میں نئی تبدیلیاں سامنے آگئی ہیں،، سعودی عرب کی فضائیہ کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل محمد بن عوض سحیم کو فوجی سربراہ کے عہدے سے ہٹادیا گیا ،، جبکہ لیفٹیننٹ جنرل عبدالرحمان بن صالح البنیاں کو بھی مسلح فوج کی سربراہی سے ہٹاتے ہوئے دونوں سربراہان کو جبری طور پر ریٹائر کیا گیا ہے،،
سعودی عرب میں رات گئے ایک شاہی حکم نامے کے ذریعے چیف آف سٹاف سمیت چوٹی کے فوجی افسروں کی یہ تندیلیاں کی گئیں ،،
خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے شاہی فرمان کے ذریعے الجوف کے گورنر شہزادہ فہد بن بندر بن عبدالعزیز کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا جبکہ ان کی جگہ شہزادہ بندر بن سلطان بن عبدالعزیز علاقے کے نئے گورنر ہوں گے،،
شاہی حکام کی جانب سے برطرفیوں کی کوئی وجہ بیان نہیں کی گئی،،
سعودی عرب کی افواج گزشتہ تین سال سے یمن میں باغیوں سے برسرِ پیکار ہیں،،
ناقدین کاخیال ہے کہ ملک میں حالیہ تبدیلیوں کے پیچھے دراصل ولی عہد محمد بن سلمان کا ہاتھ ہے،،گزشتہ برس شہزادوں، وزرا اور ارب پتی تاجروں سمیت درجنوں سعودی شہریوں کو پکڑ کر ہوٹل میں قید کر دیا گیا تھا،، اس کی بھی وجہ ولی عہد کی جانب سے بدعنوانی کے خلاف چلائی جانے والی مہم بتائی گئی تھی۔