صوبہ پنجاب میں اب تک 50 لاکھ سے زائد بچے سکولوں میں داخل ہوئے۔ رانا مشہود احمد خان
صوبائی وزیرتعلیم پنجاب رانا مشہود احمد خان کہا ہے کہ خیبرپختونخوا میں بچوں کی سکول میں داخلے کی مہم ناکام ہو گئی ہے اور لاکھوں بچے سکول جانے سے محروم ہیں جبکہ صوبہ پنجاب میں 2008ء سے 2017ء تک 50 لاکھ سے زائد بچے انرول ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجو کیشن خیبر پختونخواہ کا اساتذہ کے ہمراہ کئے جانے والے حالیہ سروے کے مطابق صوبہ میں لاکھوں بچے سکولوں سے باہر ہیں۔اسی طرح صوبہ خیبر پختونخواہ میں 275 سکول اساتذہ کی عدم دستیابی ،اراضی تنازعات اور سیکورٹی معاملات کی وجہ سے نان فنکشنل ہیں۔مذکورہ رپورٹ صوبہ خیبر پختونخواہ میں شعبہ تعلیم کیلئے کام کرنے والی سرکاری اور غیرسرکاری تنظیموں نے مل کر تیار کی ہے۔رپورٹ میں تعلیمی اداروں کے بند ہونے کی وجوہات امن عامہ کی غیر تسلی بخش صورتحال، اساتذہ اور دیگر سٹاف کی کمی اوراراضی سے متعلق تنازعات پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ صوبہ خیبر پختونخواہ میں اساتذہ، سکول انتظامیہ ، ہیڈ ماسٹرز اور پرنسپلز نے اپ گریڈیشن اور ٹائم سکیل میں اضافے کے حوالے سے تحریک شروع کر رکھی ہے۔انہوں نے کہا کہ کے پی کے اساتذہ مطالبہ کر رہے ہیں کہ صوبائی حکومت کو پنجاب حکومت کے کوالٹی ایجوکیشن کی فراہمی کیلئے اٹھائے گئے احسن اقدامات کی تقلید کرنی چاہئے۔ان کا کہنا ہے کہ ان حالات میں صوبہ میں کوالٹی ایجوکیشن کی فراہمی ناممکن ہے۔صوبائی وزیرنے کہا ہے کہ پنجاب حکومت نے تعلیم کے شعبہ کے لئے رواں مالی سال میں345ارب روپے کا خاطر خواہ بجٹ مختص کیا ہے۔3000سکولوں کو اپ گریڈ کیا گیا ہے۔اسی طرح پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار صوبہ پنجاب کے154 پبلک سکولوں نے برٹش کونسل کے انٹرنیشنل ایوارڈز حاصل کئے انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعلیٰ محمد شہباز شریف کی سربراہی میں صوبہ پنجاب میں ایجوکیشنل ریفارمز پر بھر پور کام ہور ہا ہے۔صوبہ پنجاب میں استاد کی عزت کو بحال کرتے ہوئے گریڈ 9کے ٹیچر کو ڈائریکٹ گریڈ14میں ترقی دی گئی ، اسی طرح گریڈ 14کے ٹیچرزگریڈ16میں اور گریڈ 16کے ٹیچرز کو گریڈ 17میں ترقی دی گئی ہے۔جبکہ پنجاب بھر سے بہترین کارکردگی کے حامل اساتذہ کو ٹریننگ کیلئے دنیا کے بہترین تعلیمی اداروں میں بھیجا جا رہا ہے۔اسی طرح ایجوکیشنل ریفامز کے ذریعے پنجاب کے سکولوں میں چاردیواری ، فرنیچر، پینے کے صاف پانی ،بجلی ، ٹوائلٹس سمیت عدم دستیاب سہولتیں فراہم کی جار ہی ہیں۔