سپریم کورٹ،شریف خاندان کی شوگر ملز منتقلی فیصلے پر نظرثانی درخواستیں خارج, شریف خاندان کی شوگر ملز کالعدم قرار دینے کا فیصلہ برقرار

اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے شریف خاندان کی شوگر ملز منتقلی کے فیصلے کیخلاف نظرثانی درخواستیں خارج کردیں۔جسٹس شیخ عظمت سعید کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے شریف خاندان کی شوگر ملز کالعدم قرار دینے کا فیصلہ برقرار رکھا ،عدالت عظمی کی جانب سے درخواستیں حسیب وقاص اور اتفاق شوگر ملز کی جانب سے دائر کی گئی تھیں۔ منگل کو شریف خاندان کی شوگر ملوں کی منتقلی کے فیصلہ پر نظر ثانی اپیلوں کی سماعت کا آغاز ہوا تو درخواست گزاران کے وکیل ملک قیوم نے دلائل دیتے ہوئے موقف اپنایا کہ ہائیکورٹ نے کہا تھا کہ آپ شوگر مل کی منتقلی روکنے کے لئے حکومت کو درخواست دے سکتے ہیں، ملک قیوم نے بتایاکہ ان کے موکل کی مل پاکپتن میں تھی جو بہاولپور لے گیا، لیکن سپریم کورٹ کے فیصلے میں حکومت کی اجازت کا کوئی ذکر نہیں۔جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہاکہ کیا ہم نے آپ کا دروازہ بند کیا ہے کہ نہیں جا سکتے ہیں۔ملک قیوم نے کہا کہ ان کے موکل میں اپنی مل واپس پاکپتن کیسے لے جائیں وہاں گنے کی کاشت ہی نہیں ہوتی۔جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہاکہ اگر ایسا ہے تو کیا ہم آرڈر کریں کہ وہاں گنا اگایا جائے؟ایڈووکیٹ سبطین فضلی نے کہا کہ پنجاب انڈسٹریز ایکٹ کے مطابق کوئی مل حکومت کی اجازت سے لگائی جا سکتی ہے،جسٹس عمر عطا بندیال نے سبطین فضلی سے مکالمہ میں کہا کہ آپ بتائیں کیا عدالت نے مل منتقلی سے متعلق حکومتی پالیسی پر بحث نہیں کی،سبطین فضلی نے جواب دیا کہ عدالتی فیصلے میں منتقلی کو مد نظر نہیں رکھا گیا،عدالتی فیصلے کے مطابق بھی مل ایک ضلع سے دوسرے ضلع میں منتقل ہو سکتی ہے،جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہاکہ چینی کی سپورٹ پرائس ختم کر دیں تو شوگر ملز ٹھیک ہوجائیں گی، تمام شوگر ملز انہی کی ہیں جنہوں نے سبسڈی کا فیصلہ کرنا ہوتا ہے۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہاکہ شوگر ملز کی منتقلی شریف خاندان کا بنیادی حق نہیں، شوگر ملز کی دوسری جگہ منتقلی ملکی مفاد دیکھ کر ہی ہو سکتی ہے۔وکیل اتفاق شوگر مل نے کہا کہ عدالت نے کہا حکومت کو منتقلی کیلئے درخواست دی جا سکتی ہے ۔جسٹس عظمت سعید نے کہاکہ حکومت کو درخواست دینے سے کس نے روکا ہے؟وکیل اتفاق شوگر مل نے جواب دیا کہ عدالت مل کی دوبارہ پاکپتن منتقلی کا حکم واپس لے، کیونکہ پاکپتن میں اب گنا نہیں اگتا مل منتقلی کا جوازنہیں۔جسٹس عمر عطا بندیال نے کہاکہ گنے کی وجہ سے پانی اور کپاس کی فصل کا نقصان ہوتا ہے،کپاس ملکی ایکسپورٹ کا سب سے بڑا حصہ ہے۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ عدالتی فیصلے کا مقصد ملک میں شوگر ملز بند کروانا نہیں، عدالت نے صرف دوسرے اضلاع میں منتقلی پر پابندی عائد کی تھی۔mk/nsr