پنجاب میں بہت کچھ ہو رہا ہے میں کچھ نہ کہوں تو بہتر ہے۔ مریم نواز
مسلم لیگ( ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ عمران خان ساز باز سے حکومت میں آگئے ، دوبارہ آنے کا چانس نہیں ، امپائر کو اغوا کرنے کے بعد بھی ڈسکہ کا الیکشن ہار گئے، پنجاب میں سینیٹ الیکشن سے متعلق کچھ نہ ہی کہوں تو بہتر ہے۔جاتی امرا لاہور کے باہر مریم نواز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حمزہ شہباز نے بہادری کے ساتھ جھوٹے کیسز کا مقابلہ کیا، ان کی رہائی پر بہت خوشی ہورہی ہے، ساتھ مل کر پارٹی کیلئے مزید کام کرینگے، انہوں نے دوسال ناحق جیل کاٹی ۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی ارکان بھی تحریک انصاف کو اب پسند نہیں کرتے، سینیٹ الیکشن میں ان کے ارکان بھی ان کا ساتھ نہیں دیں گے اور ووٹ دینے کو تیار نہیں کیونکہ عمران خان کی کارکردگی سے ان کے ووٹ بینک پر اثر پڑا ہے، عمران خان کو ووٹ دینے کا مطلب ووٹ چور کو جتوانا ہے، عمران خان کے اب دوبارہ چانس نہیں ، وہ ایک بار تو ساز باز کر کے آگئے دوبارہ اس کا چانس نہیں، لہذا پی ٹی آئی ارکان اسمبلی بھی اپنے لیے محفوظ راستے ڈھونڈ رہے ہیں، سینیٹ الیکشن میں پی ٹی آئی میں ہر صوبے سے بغاوت ہورہی ہے۔انہوں نے کہا کہ دھاندلی کے باوجود حکومت ڈسکہ کا الیکشن نہیں جیت سکی، اب ایک حلقہ کھلا تو ساری حقیقت سامنے آگئی، حکومت ڈسکہ میں دوبارہ انتخاب سے متعلق الیکشن کمیشن کا چیلنج اس لئے کررہی ہے کہ چوری پکڑی گئی، ان کو ڈر ہے کہ حکام پول کھول دینگے اور پکڑے جانے والے چھوٹے چور بڑے چوروں کا بتادیں گے، امپائر کو اغوا کرنے کے بعد بھی الیکشن ہار گئے، دوبارہ الیکشن سے پی ٹی آئی کی ضمانت ضبط ہوجائے گی، اس لیے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو روکنے کی کوشش کی جار ہی ہے۔مریم نواز نے مزید کہا کہ لانگ مارچ کی تیاریاں عنقریب شروع ہوجائیں گی، ہوسکتا ہے لانگ مارچ کی ضرورت ہی پیش نہ آئے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں سینیٹ الیکشن سے متعلق کچھ نہ ہی کہوں تو بہتر ہے۔ انہوں نے کہا کہ یوسف رضا گیلانی پی ڈی ایم کے مشترکہ امیدوار ہیں، حمزہ شہباز پارٹی رکن ہیں اور پارٹی میں کام کرتے رہیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ اب ایک حلقہ کھلا تو چیزیں کھل گئی ہیں، پارٹی حمزہ شہباز اور میری جو بھی ڈیوٹی لگائے گی اسے پورا کریں گے۔انہوں نے کہا کہ یوسف رضا گیلانی اپنی کامیابی کے لیے محنت کر رہے ہیں، ہو سکتا ہے لانگ مارچ کی ضرورت ہی نہ پڑے۔