190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل: عمران خان اور بشریٰ بی بی پر فرد جرم عائد
190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل میں عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی پر فرد جرم عائد کردی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں 190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل ریفرنس کی سماعت ہوئی۔ کیس کی سماعت احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے کی۔ فرد جرم احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے پڑھ کر سنائی۔ عدالت نے 6 مارچ کو نیب کے پانچ گواہان کو طلب کرلیا۔ دوران سماعت جج نے عمران خان سے سوال کیا کہ آپ پر فریم چارج کیا جارہا ہے آپ بتائیں گلٹی ہیں کہ نہیں؟ جس پر عمران خان نے جواب دیا کہ میں نے چارج شیٹ پڑھ کر کیا کرنا ہے مجھے معلوم ہے اس میں کیا لکھا ہے۔ عمران خان اور بشریٰ بی بی نے صحت جرم سے انکار کردیا۔ ملزمان کے وکلاء نے چالان کی نقول دوبارہ فراہم کرنے کی استدعا کی تھی۔ ملزمان کے وکلاء سلمان صفدر، ظہیر عباس چودھری اور عثمان گل نے عدالت سے سات دن کا وقت مانگا۔ جس پر عدالت نے کہا کہ آپ کو پہلے ہی کافی وقت دے چکے ہیں مزید وقت نہیں دے سکتے۔ دوران سماعت بانی پی ٹی آئی روسٹرم پر آئے اور جج سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس کیس میں تاخیر نہیں چاہتے۔ آٹھ فروری سے پہلے نیب کو جلدی تھی اب ہم چاہتے ہیں سزا جلدی ہو۔ جج نے عمران خان سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ خان صاحب آپ پہلے بتائیں آپ کے دانتوں کا چیک اپ ہوا کہ نہیں؟ جس پر عمران خان نے کہا کہ ابھی تک دانتوں کا چیک اپ نہیں ہوا جیل انتظامیہ نے کہا تھا اتوار کو ڈاکٹر آئے گا۔ اب جیل انتظامیہ کہہ رہی ہے اگلے اتوار کو ڈاکٹر آئے گا۔ عدالت نے بانی پی ٹی آئی کے طبی معائنے اور دانتوں کے چیک اپ کیلئے جنرل فزیشن اور ڈینٹسٹ کی فراہمی کی درخواست منظور کرلی۔ 190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل ریفرنس کی سماعت 6 مارچ تک ملتوی کردی گئی۔ ریفرنس میں 58 گواہان کی شہادتیں ریکارڈ کی جائیں گی۔