صدر عارف علوی پر آئین توڑنے کے دو مقدمات ہونے چاہئیں : بلاول بھٹو
بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ میراخیال ہے کہ صدر عارف علوی پر آئین توڑنے کے دو مقدمات ہونگے، ان کیلئے بہت سے قانونی مسائل بننے والے ہیں ۔ اسلام آباد میں سپریم کورٹ کے باہر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آصف زرداری کو صدرمملکت منتخب کروائیں گے، صدر منتخب ہوکر آصف زرداری اپنے گورنرز خود فائنل کریں گے ۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ سیاستدان ایک دوسرے کی عزت نہیں کرتے انہیں فیصلہ کرنا ہوگا کہ وہ سیاست کے دائرے میں رہ کر سیاست کریں، چاہتے ہیں ادارے آئینی دائرے میں رہ کر کام کریں ، دائرے سے باہر جاکر سیاست کریں گے تو 9 مئی جیسے واقعات ہوں گے۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی اپنے بارے میں سوچتی تو پتا نہیں کیا کیا کر دیتے، میں حکومت بنانے کی پوزیشن میں نہیں۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم نے ووٹ مانگنے والوں کو ووٹ دینے کا فیصلہ کیا، سنی اتحاد کونسل نے میرا ووٹ مانگا ہی نہیں، اب یہ کسی اور کے حکومت بننے پر کیسے اعتراض کر رہے ہیں، سنی اتحاد نے مجھے شہباز شریف کو ووٹ نہ دینےکی درخواست تک نہ کی، میں نے پہلے بھی ن لیگ کے ساتھ کام کیا اب اگر انکار کروں گا تو عوام کے مسائل کیسے حل ہوں گے۔ چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ انہوں نے حکومت بنانے کی کوشش ہی نہیں کی، یہ اکیلے حکومت بنانےکی پوزیشن میں ہی نہیں تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ صدارت عارف علوی کے بس کی بات نہیں ، میرا خیال ہے کہ عارف علوی پر آئین توڑنے کے 2 مقدمات ہوں گے، ایک مقدمہ عدم اعتماد کے وقت اسمبلی توڑنے کا ہو گا اور دوسرا مقدمہ آئین کے مطابق قومی اسمبلی اجلاس نہ بلانے کا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ عارف علوی آئین کو توڑتے ہوئے اپنا فرض نہیں نبھا رہے، صدر آئینی ذمے داری پوری نہیں کرتے تو سپیکر پوری کر دیں گے۔ سابق وزیرخارجہ نے بھٹو ریفرنس پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ایسا مضبوط فیصلہ دیا جائے جس سے ایک فل سٹاپ لگایا جاسکے، سپریم کورٹ آئین، قانون، فیکٹ کی بات کرتی ہے، ذوالفقار علی بھٹو کا جوڈیشل ٹرائل نہیں عدالتی قتل ہوا تھا، امید ہے بھٹو کو انصاف ملے گا، ایسی مثال قائم ہو کہ مستقبل میں ایسا نہ ہو۔ بلاول نے کہاکہ جج صاحبان کےسامنے تیزی سے ثبوت پیش کررہے ہیں، امید ہےآخرکار شہید قائد ایوان کو انصاف ملے گا، امید ہے عدالت خود پرلگے داغ کو دھوئے گی۔