راؤ انوار کو اپنے ہی محکمے سے راہ فرار اختیار کئے آٹھ روز گزر گئے۔

راؤ انوار تو روپوش ہو گئے مگر موصوف کے کارناموں سے پردے اٹھنے کا سلسلہ جاری ہے، نقیب اللہ کے بعد گل سعید کے اہلخانہ بھی انصاف کی تلاش میں میدان میں آگئے، سولہ جنوری کو ملیر کینٹ میں سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار پر ہونے والے مشکوک خودکش حملے کے فوری بعد پولیس کے ہاتھوں دہشتگرد قرار دیکر مارے جانے والے شخص کی شناخت ہو گئی، اہلخانہ کے مطابق گل سعید گڈز ٹرانسپورٹ کے پیشے سے وابستہ تھا ،گل سعید کے اہلخانہ نے لاش کی شناخت کرلی لیکن لے جانے سے انکار کردیا ، انہوں نے پولیس کیخلاف نعرے بازی کی اور ایس ایس پی راؤ انوار اور ساتھیوں پر جعلی پولیس مقابلے کا الزام عائد کرتے ہوئے قتل کا مقدمہ درج کرانے کا اعلان کیا۔