سربجیت نہیں سرجیت سنگھ کی سزا معاف کی گئی ہے۔ فرحت اللہ بابر
گزشتہ روز ایوان صدر نے سربجیت سنگھ کی سزا معاف کی تھی جسے بھارتی میڈیا نے بہت سراہا اورنمایاں کوریج دینےکےساتھ پاکستانی حکومت کا شکریہ بھی ادا کیا جس پر بم دھماکے کے متاثرین نے شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئےاہلخانہ سمیت خوکشی کی دھمکی دی تھی۔دوسری جانب شدید عوامی رد عمل کےباعث صدارتی ترجمان فرحت اللہ بابر نے پینترا بدلتے ہوئے کہا کہ سربجیت نہیں سرجیت سنگھ کی سزا معاف کی گئی ہے اور سرجیت سنگھ کی سزاسابق صدرغلام اسحاق خان کےدورمیں عمر قید میں تبدیل ہوئی تھی ۔ان کا کہنا تھا کہ وزیرقانون نے وزارت داخلہ کو بتایا کہ سرجیت سنگھ نے سزا مکمل کر لی ہے۔انہوں نے واضح کیا کہ وزارت قانون نے سرجیت کی رہائی سے متعلق کہا ہے،صدر کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ درجنوں پاکستانیوں کے خون سےہاتھ رنگےوالے بھارتی دہشتگرد کی خاموش رہائی پریہ سوالیہ نشان ہےکہ کیا سربجیت ہی تو سرجیت نہیں؟؟؟۔ اگرریائی پانےوالاسرجیت ،سربجیت نہیں تو ایوان صدرکےترجمان نے اس کی رہائی کےخبرکی تردید میں اتنا وقت کیوں لگایا۔